خطبات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ، لاہور ۔ پاکستان Presented by Rahimia Institute of Quranic Sciences, Lahore Pakistan w: www.rahimia.org FB: @rahimiainstitute
دین اسلام کا تصور عدل و توازن اور امتِ وسط کی ذمہ داری | 28-11-2025
دین اسلام کا تصور عدل و توازن اور امتِ وسط کی ذمہ داری
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 7؍ جمادی الاخریٰ 1447ھ / 28؍ نومبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
وَجَاهِدُوْا فِى اللّـٰهِ حَقَّ جِهَادِهٖ ۚ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِى الدِّيْنِ مِنْ حَرَجٍ ۚ مِّلَّـةَ اَبِيْكُمْ اِبْـرَاهِيْـمَ ۚ هُوَ سَـمَّاكُمُ الْمُسْلِمِيْنَ مِنْ قَبْلُ وَفِىْ هٰذَا لِيَكُـوْنَ الرَّسُوْلُ شَهِيْدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُـوْنُـوْا شُهَدَآءَ عَلَى النَّاسِ ۚ فَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوْا بِاللّـٰهِۖ هُوَ مَوْلَاكُمْ ۖ فَنِعْمَ الْمَوْلٰى وَنِعْمَ النَّصِيْـرُ (الحج:78)
ترجمہ: اور اللہ کی راہ میں کوشش کرو جیسا کوشش کرنے کا حق ہے، اس نے تمہیں پسند کیا ہے اور دین میں تم پر کسی طرح کی سختی نہیں کی، تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے، اسی نے تمہارا نام پہلے سے مسلمان رکھا تھا اور اس قرآن میں بھی تاکہ رسول تم پر گواہ بنے اور تم لوگوں پر گواہ بنو، پس نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو مضبوط ہو کر پکڑو، وہی تمہارا مولٰی ہے، پھر کیا ہی اچھا مولٰی اور کیا ہی اچھا مددگار ہے۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
✔ اسلام دین فطرت اور دیگر عنوانات پر قائم مذاہب کی حقیقت
✔ دین محمد ﷺ کی حقیقی پہچان اور ملت ابراہیم
✔ الٰہی شریعت کی خصوصیت اور انسانی قوانین
✔ انسانیت کی ابدی اقدار
✔ قابل تغیر احکام اور دین اسلام کی متوازن شریعت
✔ فرد اور اجتماعیت میں توازن اور انتہا پسندانہ فلسفے
✔ دینی اسلام کے شعبوں (شریعت، طریقت اور سیاست) میں توازن
✔ رسول اللہ ﷺ کے اسوہ حسنہ سے توازن کی سنت
✔ اخلاق اور معیشت میں توازن کا دینی تصور
✔ ہر شے کے حق کی ادائیگی (حضرت ابو درداؓ اور حضرت سلمان فارسی ؓکا واقعہ)
✔ غلبہ دین کے لیے جدوجہد کا حق اور تنگی کی ممانعت
✔ اسوہ حسنہ او رایمان والی جماعت کی ذمہ داری
✔ دین کی بنیادی پہچان (توازن اور عدل)
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
مواطنِ حیاتِ انسانی اور مشائخِ رائے پور کا سلسلۂ ولایت؛ حکمتِ سعیدیہ کے تناظر میں مولانا محمد عباس شادؒ کا یقظانی کردار | 05-12-2025
مواطنِ حیاتِ انسانی اور مشائخِ رائے پور کا سلسلۂ ولایت؛ حکمتِ سعیدیہ کے تناظر میں مولانا محمد عباس شادؒ کا یقظانی کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ : 13؍ جمادی الاخریٰ 1447ھ / 05؍ دسمبر 2025ء
بمقام : ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
كُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَةُ الۡمَوۡتِؕ وَاِنَّمَا تُوَفَّوۡنَ اُجُوۡرَكُمۡ يَوۡمَ الۡقِيٰمَةِؕ فَمَنۡ زُحۡزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدۡخِلَ الۡجَـنَّةَ فَقَدۡ فَازَ ؕ وَمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ (03– آل عمران: 185)
ترجمہ: ’’ہر جی کو چکھنی ہے موت اور تم کو پورے بدلے ملیں گے قیامت کے دن پھر جو کوئی دور کیا گیا دوزخ سے اور داخل کیا گیا جنت میں اس کا کام تو بن گیا اور نہیں زندگانی دنیا کی مگر پونجی دھوکے کی‘‘۔
حدیثِ نبوی ﷺ :
۱۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَكْثِرُوا ذِكْرَ هَاذِمِ اللَّذَّاتِ" يَعْنِي: الْمَوْتَ.
ترجمہ: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لذتوں کو توڑنے والی (یعنی موت) کو کثرت سے یاد کیا کرو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4258]
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ 1۔ موت اور انسانی زندگی کا فلسفہ
✔️ انسانی زندگی کا خاتمہ ایک اٹل حقیقت
✔️ موت کا وجودی مقام اور اگلے موطن تک رسائی
✔️ انسان کے مواطن اور ان کے اثرات
✔️ جسمانی و روحانی ارتقاء کے معیار
✔️ دنیاوی زندگی کی حیثیت: "متاعِ غرور"
✔️ مرنے کے بعد ہیئتِ نفسانی کے مطابق نتائج
✔️ 2۔ قبر و حشر کے مراحل اور روحانی قانونِ جزا
✔️ مسلمانوں اور منافقوں کے مراتبِ قبر و حشر
✔️ نیک اعمال کا نعمتوں اور بد اعمالیوں کا سزا کی صورت میں جواب
✔️ حدیث: محبت اور حشر کی نسبت
✔️ قیامت میں جماعتوں کے اپنے امام کے ساتھ اٹھائے جانے کا قانون
✔️ روحوں کی باہمی محبت و نفرت اور اس کے اثرات
✔️3۔ انبیاء کی اجتماعیتیں، روحانی لشکر اور ولایت کا تسلسل
✔️ ارواح کے متنوع لشکر
✔️ قرآن میں انبیاء کی جماعتوں کا حوالہ اور شاہ صاحب کا منفرد استدلال
✔️ اجتماعیتِ انبیاء کے غلبے کا وعدہ
✔️اولیاء اللہ کے سلاسل کا جاری ارتقاء
✔️ صحبت کے ذریعے ہدایت و ضلالت کا انتقال
✔️ اجتماعی ماحول کا فرد کی دنیا و آخرت پر اثر
✔️4۔ مشائخِ رائے پور کی روحانی روایت اور حضرت عباس شادؒ کا تعلق
✔️حضرت شاہ عبدالعزیز رائے پوریؒ کی مشائخ سے محبت
✔️اولیاء کی روحوں کا اپنے محبین کو کھینچ لینا
✔️انسان کے اگلے مواطن کا اثر: بلوغت سے موت تک
✔️ مولانا محمد عباس شادؒ کی خانقاہ سراجیہ کندیاں سے تربیت کا آغاز
✔️ 5۔ مولانا محمد عباس شادؒ کی تعلیمی و تربیتی زندگی کا سفر
✔️ابتدائی تربیت: جامعہ عربیہ اسلامیہ بورے والا
✔️جامعہ اشاعت العلوم میں تعلیمی قیام
✔️جامعہ رشیدیہ اور پھر جامعہ اشرفیہ سے سندِ فراغت
✔️مشائخ اور مفتیانِ کرام کی صحبتیں
✔️6۔ حضرت شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کی صحبت اور مولانا شادؒ کی فکری تشکیل
✔️حضرت شاہ سعید احمد کی توجہات اور عملی تربیت
✔️شعبہ مطبوعات کی طرف رہنمائی
✔️حکمتِ سعیدیہ کے فروغ کی ذمہ داری
✔️مولانا شادؒ کا "یقظان بالطبع" ہونا
✔️تجدیدی فکر کے عصری تقاضوں کی خدمت
✔️7۔ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ میں 25 سالہ خدمات
✔️ ابتدائی مطبوعات اور مکی دار الکتب
جمعہ کی اجتماعیت کے مقاصد اور انسانی معاہدات کی اساسی اہمیت، قرآنِ حکیم کے تصورِ تقویٰ کے تناظر میں | 28-11-2025
جمعہ کی اجتماعیت کے مقاصد اور انسانی معاہدات کی اساسی اہمیت، قرآنِ حکیم کے تصورِ تقویٰ کے تناظر میں
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 06؍ جمادی الاخریٰ 1447ھ / 28؍ نومبر 2025ء
بمقام: جامعہ عثمانیہ مکی مسجد، حسین کالونی، چشتیاں
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
يٰـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوۡلُوۡا قَوۡلًا سَدِيۡدًا يُّصۡلِحۡ لَـكُمۡ اَعۡمَالَـكُمۡ وَيَغۡفِرۡ لَـكُمۡ ذُنُوۡبَكُ وَمَنۡ يُّطِعِ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ فَقَدۡ فَازَ فَوۡزًا عَظِيۡمًا (33– الأحزاب: 70,71)
ترجمہ: ’’اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور کہو بات سیدھی، کہ سنوار دے تمہارے واسطے تمہارے کام اور بخش دے تم کو تمہارے گناہ اور جو کوئی کہنے پر چلا اللہ کے اور اس کے رسول کے اس نے پائی بڑی مراد‘‘۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:35 جمعہ کی اجتماعیت کے مقاصد
6:05 جمعہ کی اجتماعیت کا قائم کرنا اور خطبہ دینا ریاست کے سربراہ کی ذمہ داری
7:21 جمعة المبارک کا بنیادی ہدف؛ اجتماعی قوت کا اظہار
9:50 جمعہ کے دن دو خطبوں کی مشروعیت کا راز
11:49 جمعہ کے دن اردو خطبہ سے مقصود‘ دین کے احکامات کی تعلیم و تفہیم
12:56 جمعہ کی اجتماعیت اور معاہدات کی پاسداری
15:11 جمعہ کے اجتماع سے دینی اجتماعیت اور مادی اجتماعیت کا بنیادی فرق سمجھنا ضروری
21:46 مسلمانوں کی بے روح اجتماعیتیں اور جمعہ کا شعوری پیغام
25:47 انسانی سماج کی پہلی اکائی؛ معاہدۂ نکاح کے بنیادی اساسی امور
29:14 خطبۂ نکاح کی پہلی آیت کا مقصد؛ تقویٰ کی اساس پر فریقین کی مساوی حیثیت کا تعین
42:30 دوسری آیت کا ہدف؛ قولِ سدید کا عہد و قرار اور خاندان کا ادب و احترام
46:29 ان امور کا لازمی نتیجہ اعمال و افعال کی درستگی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے
49:07 تیسری آیت میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ایمان و سلامتی اور ایفائے عہد کی پاسداری کا بیان
51:20 ان اساسی امور کی شعبۂ زندگی کے ہر معاہدے اور اجتماعیت میں پاسداری ضروری
58:53 قولِ سدید کی تشریح اور دینی اجتماعیت پر مبنی آزادی و امن اور عدل کے نظام کا قیام
1:09:37 تین سو سال سے مادی مفادات کی اساس پر ظالمانہ نظام کا تسلط
1:18:17 اجتماعیت کا قیام اور تبدیلی نظام کا شعوری پیغام
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
سیمینار | سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں سیرتُ النبی ﷺ کی روشنی میں
سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں سیرتُ النبی ﷺ کی روشنی میں
خطاب:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 10؍ ربیع الاول 1447ھ / 4؍ ستمبر 2025ء
بمقام: یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:04 کلماتِ تشکر اور جامعات کے علمی و سماجی کردار کی نشان دہی
2:09 سوشل میڈیا کو دجّال و فتنہ قرار دینے کے بجائے علمی طور پر غور وفکر کرنے کی ضرورت
5:21 نئی ٹیکنالوجی کو فتنہ قرار دینے کی پُرانی رِیت ، نیز اس کے نسبتی شر کو پہچاننا اور فطری خیر کو استعمال میں لانا ضروری
6:41 موضوع کے تین دائروں کا اجمالی جائزہ
7:46 آپ ﷺ کی سیرت کا پہلا بنیادی تقاضا؛ ظالمانہ ریاستی ڈھانچے کی درستگی
9:48 رسولُ اللہﷺ کا مکی دور میں ریاستی سربراہی کی حیثیت سے کردار: ’’رئیسُ مدینةٍ مِن المُدُن‘‘
11:10 آپ ﷺ کا مدنی دور میں پورے حجاز کے سلطان”سلطان ناحیۃ العرب“ اور اقوامِ عالم کےلیے ’’ذوالقرنین‘‘ کی حیثیت سے کردار
12:37 آپ ﷺ کی سیرت کا بنیادی تقاضا‘ ریاست سازی ہے اور اس کی تشکیل کے چار اُصول
14:25 ریاستی تشکیل کا پہلا اُصول؛ قومی آزادی و خود مختاری اور اُسوۂ حسنہ ﷺ
17:17 ریاستی تشکیل کا دوسرا اُصول؛ عدل و انصاف کا نظام
19:03 ریاستی تشکیل کا تیسرا اُصول؛ امن و امان کا نظام
21:24 ریاستی تشکیل کا چوتھا اُصول؛ معاشی خوش حالی کا نظام
23:19 ان چار اصولوں کی روشنی میں عملی نظام کی تشکیل‘ ریاست کی بنیادی ذمہ داری
24:25 قومی ریاستوں کے زمانے میں ہمیں سیرتِ نبی ﷺ سے کیا رہنمائی لینی ہے؟
25:21 سیرتِ نبویہ ﷺ کی اساس پر ریاستی تشکیل کے لیے نیشنل ازم لازمی و ضروری
26:49 ہمارا لمحۂ فکریہ ہے کہ برعظیم پاک و ہند کی ہزار سالہ اسلامی ریاست و سیاست سے بے خبر ہیں
27:57 انگریز کےظالمانہ نظام اور پورپین ڈھانچے کا تسلط اور سیرت کا رہنما کردار
31:14 انسانی حقوق کی آواز کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال اور ریاستی جبر
33:08 سوشل میڈیا کی تین بنیادی اَساسیات اور ریاست کی ذمہ داریاں
35:25 یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا اِنۡ جَآءَکُمۡ فَاسِقٌ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوۡا (الآیہ) کا پسِ منظر اور سیرتِ رسولﷺ کے تناظُر میں قومی ریاست کی ذمہ داریاں
36:45 سماجی وحدت کو برقرار رکھنا ‘ سوشل میڈیا کی بڑی بنیادی ذمہ داری
37:20 پہلے ہمیں اپنا بیانیہ درست کرنا چاہیے
38:36 ریاستی ذمہ داریوں کے ساتھ سوشل میڈیا نعمت سے کم نہیں
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
سُنّتُ اللّٰه اور سیرتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں درپیش معاشرتی زوال سے نجات کا لائحۂ عمل | 21-11-2025
سُنّتُ اللّٰه اور سیرتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں درپیش معاشرتی زوال سے نجات کا لائحۂ عمل
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 29؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 21؍ نومبر 2025ء
بمقام: جامعہ خدیجۃُ الکبریٰ، بورے والا
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
سُنَّةَ اللّٰهِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا (48– الفتح: 23)
ترجمہ: ’’رسم پڑی ہوئی اللہ کی جو چلی آتی ہے پہلے سے اور تو ہرگز نہ دیکھے گا اللہ کی رسم کو بدلتے‘‘۔
حدیثِ نبوی ﷺ :
”خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ“۔ (صحیح بُخاری، حدیث: 5027)
ترجمہ: ”تُم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:22 دورِ زوال میں قرآنِ حکیم کا پیغام، عملی نظام اور مسلمان جماعت کا فریضہ
4:09 ’’حَبلُ اللہ المَمدود‘‘ سے سچا ربط و تعلق ہی ہماری نجات کا واحد راستہ ہے
7:50 خطبے کی مرکزی آیت کی روشنی میں سنت اللہ کے مطابق انسانی معاشروں کی ترقی کے نبوی منہج کی تفصیلات
20:13 سنت اللہ کے مطابق انبیاءؑ کا انقلاب و تبدیلی کا منہج اور اس کا تاریخی تسلسل
29:37 سنت اللہ کے عملی منہج کی نبوی تعلیمات اور زوال کے خاتمے کا درست طریقہ کار کے چار اساسی امور
47:27 قرآنی منہج کے مطابق تعلیم و تربیت کا شعوری پیغام
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند | قاری محمد طیّب قاسمیؒ | ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند
◼️ بنیادی اُصولِ تعلیم و انتظام اور مسلک
◼️ معتدل مکتبِ فکر اور تاریخی تسلسل
◼️ جامعیت پر مبنی مسلک علمائے دیوبند
از حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ (سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند
ترتیب و تقدیم، تحقیق و حواشی: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بتاریخ: 24؍ جمادی الأولیٰ 1447ھ / 16؍ نومبر 2025ء
اظہارِ خیال: حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن مدظله
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
تقریب | قومی مستقبل کی تعمیر میں اُسوۂ حسنہ کی ترجمان ولی اللّٰہی فکر کے نمائندہ ادارے کے طور پر ادارہ رحیمیہ کی اہمیت
قومی مستقبل کی تعمیر میں اُسوۂ حسنہ کی ترجمان ولی اللّٰہی فکر کے نمائندہ ادارے کے طور پر ادارہ رحیمیہ کی اہمیت
خطاب
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
برموقع: تقریبات بسلسلۂ پندرہ سو سالہ ولادتِ باسعادت ﷺ اور پچیس سالہ قیامِ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ وتقریبِ رونمائی "تقریر الخیر الکثیر"
بتاریخ: 20؍ ربیع الاول 1447ھ / 14؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
جبری بالادستی اور سماجی فساد کے فرعونی و قارونی نظاموں کے خلاف قرآنی تصوُّرِ تقویٰ پر شُعوری تربیّت کی ضرورت | 14-11-2025
جبری بالادستی اور سماجی فساد کے فرعونی و قارونی نظاموں کے خلاف قرآنی تصوُّرِ تقویٰ پر شُعوری تربیّت کی ضرورت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 22؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /14؍نومبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
”تِلْكَ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَ لَا فَسَادًاؕ-وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ۔“ (القصص:83)
ترجمہ: یہ آخرت کا گھر ہم انہیں کو دیتے ہیں جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ نہیں رکھتے اور نیک انجام تو پرہیز گاروں ہی کا ہے۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
0:00 آغاز
0:49 انسانی زندگی کے دو مربوط مراحل اور نتائج کا نظام
7:47 اعمال کے مکمل نتائج کا نظام اور عقلی تقاضا
12:18 مغرب کا تصورِ انسان اور حقوق کا نظام
19:53 وسائل پر تصرف اور زمین پر فساد مچانے والی سامراجی قوتیں
25:39 متقی کہلانے کے حق دار لوگ
27:38 انسانی وحدت کے قیام میں انبیاء کا اجتماعی کردار اور سماجی ردعمل کی وجوہات
32:19 سماج میں فساد اور قارونی کردار کے خلاف انبیاء کی جدوجہد
39:40 تقویٰ کی حقیقت اور متقین کا اجتماعی و سماجی کردار قرآنی تعلیمات کی روشنی میں
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند | قاری محمد طیّب قاسمیؒ | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند
◼️ بنیادی اُصولِ تعلیم و انتظام اور مسلک
◼️ معتدل مکتبِ فکر اور تاریخی تسلسل
◼️ جامعیت پر مبنی مسلک علمائے دیوبند
از حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ (سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند
ترتیب و تقدیم، تحقیق و حواشی: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
بتاریخ: 24؍ جمادی الأولیٰ 1447ھ / 16؍ نومبر 2025ء
اظہارِ خیال: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظله
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
سامراج کے آئین شکن ظالمانہ تسلط کا تسلسل اور برعظیم کے علماء حق کی اجتماعی جدوجُہد عصری تناظر میں | 14-11-2025
سامراج کے آئین شکن ظالمانہ تسلط کا تسلسل اور برعظیم کے علماء حق کی اجتماعی جدوجُہد عصری تناظر میں
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 14؍ نومبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
”وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ اِذَا عٰهَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْكِیْدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَیْكُمْ كَفِیْلًا-اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ۔ وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّتِیْ نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ اَنْكَاثًا-تَتَّخِذُوْنَ اَیْمَانَكُمْ دَخَلًا بَیْنَكُمْ اَنْ تَكُوْنَ اُمَّةٌ هِیَ اَرْبٰى مِنْ اُمَّةٍ-اِنَّمَا یَبْلُوْكُمُ اللّٰهُ بِهٖ-وَ لَیُبَیِّنَنَّ لَكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مَا كُنْتُمْ فِیْهِ تَخْتَلِفُوْنَ“۔ (16– النحل: 91,92)
ترجمہ :”اور پورا کرو عہد اللہ کا جب آپس میں عہد کرو اور نہ توڑو قسموں کو پکا کرنے کے بعد، اور تم نے کیا ہے اللہ کو اپنا ضامن، اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔ اور مت رہو جیسے وہ عورت کہ توڑا اس نے اپنا سوت کاتا ہوا محنت کے بعد ٹکڑے ٹکڑےکہ ٹھہراؤ اپنی قسموں کو دخل دینے کا بہانہ ایک دوسرے میں، اس واسطے کہ ایک فرقہ ہو چڑھا ہوا دوسرے سے، یہ تو اللہ پرکھتا ہے تم کو اس سے اور آئندہ کھول دے گا اللہ تم کو قیامت کے دن جس بات میں تم جھگڑ رہے تھے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔ شرائعِ الہیہ میں معاہدات کی اساسیات اور ان کی ناگزیریت
✔ معاہدات؛ فطرتِ انسانی کی بنیادی خصوصیت
✔ شریعتِ الہی میں معاہدات کی پہلی اساس؛ فریقین کی آزاد مرضی سے معاہدہ ہو
✔ دوسری اساس؛ عدل اور با اعتماد ذات؛ ذاتِ باری تعالی کی بنیاد پر معاہدہ ہو
✔ تمام ابنیاؑ کے ہاں معاہدات میں ذاتِ باری تعالی کے نام پر حلف اٹھانا ضروری
✔ تمام انسانوں کے ہاں اللہ تعالیٰ کا شعوری یا غیر شعوری تعلق اور تقدس پایا جاتا ہے
✔ تیسری اساس؛ معاہدہ کرنے کے بعد اس کی پاسداری اورتمام تقاضوں کو پورا کرنا ضروری
✔ انبیاءؑ کا معروضی حالات کا جائزہ لیکر معاہدات کی قرار واقعی حیثیت کا تعین
✔ پہلی مثال؛ نبی اکرمؐ نے معاہدۂ نکاح کے تین غیر فطری طریقوں کو منسوخ کرکے صحیح طریقے کو برقرار رکھا
✔ دوسری مثال؛ مالی لین دین میں بیع اور سود کا فرق واضح کرکے سود کی حرمت
✔ دینِ اسلام میں قانون سازی کی بنیاد‘ معاہدات کی اصل روح کا تحفظ ہے
✔ انسانی معاہدات کی اساس پر دینِ اسلام کا قومی و بین الاقوامی نظام
✔ حقوق اللہ اور حقوق العباد سے متعلق معاہدات و معاملات کا دینی فکر و عمل
✔ معاہدات انسانی زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں
✔ سرمایہ دارنہ نظام میں انسان دشمن اور مفادات پر مبنی معاہدات کی سیاہ تاریخ
✔ معاہدہ شکنی و آئین شکنی کا نام‘ سرمایہ داری نظام
✔ سرمایہ دارانہ نظام میں معاہدات شکنی کے ظالمانہ تصورات
✔ خطبے کی مرکزی آیت کی روشنی میں معاہدات پورا کی اساسیات اور انہیں پورا کرنے کا حکم
✔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور برٹش شہنشاہیت کی معاہدات شکنی کی سیاہ تاریخ
✔ دین اسلام کی تعلیمات اور اسلامی ادوار میں معاہدات کی پاسداری کی روشنی مثالیں
✔ سماجی معاہدات کی حفاظت کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی سیاسی تحریک اور ’’فکُّ کلِ نظامٍ‘‘ کا درست مفہوم
✔ معاہدہ شکن طاقتوں (ایسٹ انڈیا کمپنی اور برٹش شنہشاہیت) کے خلاف ولی اللهی تحریک کی جدوجہد و کوشش
✔ جمعیت عل
اقامتِ دین بطور مقصدِ بعثتِ انبیاء: مذہب کے قنوطی و اقتداری رجحانات کا مطالعہ | 07-11-2025
اقامتِ دین بطور مقصدِ بعثتِ انبیاء: مذہب کے قنوطی و اقتداری رجحانات کا مطالعہ
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ:15؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /7؍نومبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
شَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّیْنِ مَا وَصّٰى بِهٖ نُوْحًا وَّ الَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ وَ مَا وَصَّیْنَا بِهٖۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ مُوْسٰى وَ عِیْسٰۤى اَنْ اَقِیْمُوا الدِّیْنَ وَ لَا تَتَفَرَّقُوْا فِیْهِؕ-كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِیْنَ مَا تَدْعُوْهُمْ اِلَیْهِؕ-اَللّٰهُ یَجْتَبِیْۤ اِلَیْهِ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْۤ اِلَیْهِ مَنْ یُّنِیْبُ۔ (الشوریٰ:13)
ترجمہ: تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور اسی راستہ کی ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اور اسی کا ہم نے ابراھیم اور موسی اور عیسی کو حکم دیا تھا کہ اسی دین پر قائم رہو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا جس چیز کی طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہیں ، وہ ان پر گراں گزرتی ہے۔ الله جسے چاہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
0:00 آغاز
0:55 اللہ کا سب سے بہترین شاہکار؛انسان
5:50 انبیاء کا سماجی کردار اور دین کا اجتماعی تصور
11:08 انبیاء کا ہدف اور مشن اور بالادست طبقہ کا ردعمل
17:07 اقامت دین ؛توحید کی اشاعت اورطبقاتیت کا خاتمہ
24:01 انبیاء کے مد مقابل طبقات کا تجزیہ
31:13 دینی وحدت اور فرقہ واریت
35:08 قنوطی مذہب اور سیاسی مذہب
41:06 دینی اصولوں پر سیاست کا مفہوم
44:40 اقامۃ دین اور تفرقہ فی الدین میں فرق
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
سماجی معاہدات کی پاسداری کے تناظُر میں رِجالُ الله کے کردار کی اہمیت اورتحریکِ بالا کوٹ کی جدوجہد کا خصوصی جائزہ | 07-11-2025
سماجی معاہدات کی پاسداری کے تناظُر میں رِجالُ الله کے کردار کی اہمیت اورتحریکِ بالا کوٹ کی جدوجہد کا خصوصی جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 7؍ نومبر 2025ء
بمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہ
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
1۔ ”مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا“۔ (33– الأحزاب: 23)
ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ):”ا یمان والوں میں سے ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا، پھر ان میں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہیں اور عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی“۔
2۔ ”وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَكِنْ لَا تَشْعُرُونَ“۔ (2- البقرہ: 154)
ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ):”اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مرا ہوا نہ کہا کرو بلکہ وہ تو زندہ ہیں لیکن تم نہیں سمجھتے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:35 حسنة فی الدنیا والآخرة کا دینی تصور
4:24 دنیا کی کامیابی کی بنیاد‘ سماجی معاہدات کی پاسداری
8:36 مہذّب معاشروں کی ترقی اور کامیابی کا بنیادی راز
10:58 مسلمان اور کافر میں بنیادی فرق
17:11 بے نیاز ذات اللہ تعالی کے ساتھ معاہدہ کیوں نہیں ہوسکتا؟
21:34 ذاتِ باری تعالی سے معاہدات کی تفصیل؛ اثرات ونتائج
31:20 معاہدات میں رضائے الہی کا حصول اور تعلق مع اللہ پیش نظر رکھنا ضروری
32:45 اسلامی و غیر اسلامی ریاست میں فرق
33:59 اللہ کے نام پر کیے گئے معاہدات کو توڑنے کی ممانعت
37:06خطبے کی مرکزی آیت میں اولو العزم جماعتِ صحابہؓ کی معاہدات کی پاسداری کا ذکر
47:46 معاہدات پورا کرنے والے رجال اللہ کی روشن تاریخ
53:27 دینِ اسلام کی انسانی وقومی ریاست کی بنیاد اور روشن کردار
54:31 سید احمد شہیدؒ اور شاہ اسماعیل شہیدؒ کا بطور رجال اللہ کردار نیز دینِ اسلام میں جہاد اور فتوحات کا انسانی تصور
1:07:16 دین کے نام پر قربان ہونے والے قومی ہیرو اور شہداء اور آج کا المیہ
1:08:08 حضرت شاہ عبدالرحیم ولایتی شہیدؒ کا تحریکِ بالاکوٹ کے لیے کردار
1:12:05 سید احمد شہیدؒ کی تحریک‘ قومی آزادی کی تحریک تھی نیز اس بارے سامراج نواز پرتشدد انحرافی رویوں کا شعوری جائزہ
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
دین حق کے دُنیوی کردار کی نفی کا مرعوبانہ تصور؛ اسلام کے جامع نظریہ فلاح کے تناظر میں | 31-10-2025
دین حق کے دُنیوی کردار کی نفی کا مرعوبانہ تصور؛ اسلام کے جامع نظریہ فلاح کے تناظر میں
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 8؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /31؍اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
اَفَـغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْتَغِىْ حَكَمًا وَّهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ اِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلًا ۚ وَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُوْنَ اَنَّهٝ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ ۖ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ ۔ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَّعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهٖ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ۔ (الانعام:114-115)
ترجمہ: کیا میں اللہ کے سوا اور کسی کو منصف بناؤں حالانکہ اس نے تمہاری طرف ایک واضح کتاب اتاری ہے، اور جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ ٹھیک تیرے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے، پس تو شک کرنے والوں میں سے نہ ہو۔اور تیرے رب کی باتیں سچائی اور انصاف کی انتہائی حد تک پہنچی ہوئی ہیں، اس کی باتوں کو کوئی بدل نہیں سکتا، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
0:00 آغاز
01:01 انبیاء کا موضوع؛ معاشرتی مسائل اور ان کا حل
6:25 انبیاء ؑ؛کمزور طبقات کے حقوق کے محافظ
9:43 انبیاءؑ کی جدوجہد کا مرکز؛ انسانی آزادی اور فلاح
15:04 دین کا محدود تصور، ایک فکری بددیانتی کا جائزہ
20:38 دین کا مقصد، متوازن زندگی کا قیام
25:50 انفرادی مفادات اور خواہشات کا دین
29:37 قرآن حکیم کی جامع راہنمائی اور ناقابل تبدیل اقدار
34:06 قرآن حکیم کا جامع نظام حیات اور قابل تبدیل احکام
40:20 دین اسلام کی ابدی تعلیمات اور معروضی تقاضے
44:37 فطرت انسانی کی حفاظت کے لیے صدق و عدل کے اصول
49:37 فلاح دنیا کی اساس پر فلاح آخرت کا دینی تصور، سیرت طیبہ سے راہنمائی
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
دینِ حق کا نورانی شعور اور ظلمانی نظاموں پر اس کے غلبہ کی جدوجہد کے تقاضے | 31-10-2025
دینِ حق کا نورانی شعور اور ظلمانی نظاموں پر اس کے غلبہ کی جدوجہد کے تقاضے
خطبہ جمعۃ المبارک
بتاریخ: 8؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 31؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) پشاور کیمپس
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:
اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَهًا وَاحِدًا لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ، يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ۔ (9 – التوبہ: 31-32)
ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ): ”انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو اللہ کے سوا خدا بنا لیا ہے، اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی، حالانکہ انہیں حکم یہی ہوا تھا کہ ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سےپاک ہے۔ چاہتے ہیں کہ اللہ کی روشنی کو اپنے مونہوں سے بجھا دیں، اللہ اپنی روشنی کو پورا کیے بغیر نہیں رہے گا، اور اگر چہ کافر ناپسند ہی کریں“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:34 انسانیت کی دنیا و آخرت کی کامیابی کا معیار اور مسلمان کا لازمی فریضہ
3:46 الہی تعلیمات کی نورانیت اور گروہی مقاصد پر مبنی نظاموں کی ظلمتیں
6:48 سورۂ توبہ کا موضوع؛ دینِ اسلام کی بین الاقوامی تعلیمات کا تعارف
9:10 خطبے کی مرکزی آیات کی روشنی میں دینِ حق اور دینِ باطل میں فرق و امتیاز
14:27 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے نکتۂ نظر سے دینِ حق اور دینِ باطل میں فرق کی وضاحت
16:29 دینِ حق کی حقانیت اور اسے دینِ باطل پر غالب کرنے کا معنی و مفہوم (فیوض الحرمین کی روشنی میں)
21:17 انسان کے نور (روحِ الہی) کے تقاضے پورا کرنا‘ اس کی بقا و فلاح کی ضمانت
23:37 کفر واسلام کے تناظر میں انسانی نورانیت کے فوائد اور حیوانی ظلمتوں کے نقصانات
25:04 بنی اکرم ﷺ کی ذات گرامی میں نور اور بشر کے حسین امتزاج کے تناظر میں انسان کی ترقیات کے امور کی وضاحت
27:34 شعائر اللہ کی نورانیت کے انسانی روح کی نورانیت پر اثرات
31:56 برکت کا مفہوم نیز نبی اکرمؐ، قرآنِ حکیم و کعبة اللہ اور نماز کی نورانیت کے اثرات
33:41 دینِ حق اور باطلِ نظام کے تناظر میں اعمال و اخلاق کی نورانیت اور بد اعمالیوں و بد اخلاقیوں کی ظلمتیں
49:48 قومی و بین الاقوامی ریاستی ڈھانچے کا دینِ حق اور دینِ باطل کے تناظر میں فرق و امتیاز
57:49 دینِ حق میں ایک خاص نور اور دینِ باطل میں ایک خاص ظلمت‘ سورۂ نور کی روشنی میں
1:00:11 دینِ حق کی نورانیت کو مٹانے اور اس کے غلبے کو ختم کرنے والے ظالم حکمرانوں اور اَحبار ورہبان کا تحلیل وتجزیہ
1:12:12 اللہ تعالی کا اپنے نور کو مکمل کرنے، دینِ حق کو غالب کرنےکا قطعی فیصلہ اور ہماری ذمہ داریاں
1:17:25 دنیا و آخرت کی ترقی و کامیابی کے لیے اتمامِ نور کے شعوری تقاضے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
مُعاصِر مسائل کے حل کے لیےتقویٰ اور عِلْم کی قرآنی اَساس پر فکری بیداری کی اہمیّت | 24-10-2025
مُعاصِر مسائل کے حل کے لیےتقویٰ اور عِلْم کی قرآنی اَساس پر فکری بیداری کی اہمیّت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: یکم؍ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۷ھ /24؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی :
وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا وَّصَرَّفْنَا فِيْهِ مِنَ الْوَعِيْدِ لَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ اَوْ يُحْدِثُ لَـهُـمْ ذِكْرًا، فَـتَعَالَى اللّـٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۗ وَلَا تَعْجَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ يُّقْضٰٓى اِلَيْكَ وَحْيُهٝ ۖ وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِىْ عِلْمًا (20 - طٰهٰ: 113-114)
ترجمہ: اور اسی طرح ہم نے اسے عربی قرآن نازل کیا ہے اور ہم نے اس میں طرح طرح سے ڈرانے کی باتیں سنائیں تاکہ وہ ڈریں یا ان میں سمجھ پیدا کر دے۔سو اللہ بادشاہ حقیقی بلند مرتبے والا ہے، اور تو قرآن کے لینے میں جلدی نہ کر جب تک اس کا اترنا پورا نہ ہوجائے، اور کہہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم دے۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
0:58 سنت اللہ اور قرآن حکیم کی جامعیت
6:15 شریعتوں کا بنیادی مقصد انسانی زندگی میں وحدت
10:01 قرآن حکیم ایک جامع دستور حیات اور پاکستانی سماج کا المیہ
15:09 قرآن کا اُسلوب اور مسلم سماج کی حالت زار کا درست تجزیہ کرنے کی ضرورت
21:12 قرآن حکیم کی دعوت فکر (قصص القرآن کے تناظر میں)
30:07 تقویٰ اور عدل و انصاف کا باہمی تعلق
34:33 قرآن حکیم کی فکر اور حضور اکرم کا دعوتی اُسلوب
42:26 فکری حملے اور جذباتیت کے ماحول میں حقائق سے ناواقفیت (مسئلہ غزہ کے تناظر میں)
45:25 امریکی سامراج کے مذہبی حربے اور سادہ لوح مذہبی قیادت
50:13 سامراجی دجل و فریب کو سمجھنے کے لیے قرآنی شعور کی اہمیت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
قرآنی تعلیمات کی روشنی میں انسانی اقدار و معاہدات کی حرمت اور جبر کے عالمی نظام کا معاہدہ شکن طرزِ عمل | 24-10-2025
قرآنی تعلیمات کی روشنی میں انسانی اقدار و معاہدات کی حرمت اور جبر کے عالمی نظام کا معاہدہ شکن طرزِ عمل
خطبہ جمعۃ المبارک
بتاریخ: یکم؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 24؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*
”وَأَوْفُوا بِعَهْدِ اللّٰهِ إِذَا عَاهَدْتُمْ وَلَا تَنْقُضُوا الْأَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَيْكُمْ كَفِيلًا إِنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ۔ (16 – النحل: 91)
ترجمہ: ”اور اللہ کا عہد پورا کرو جب آپس میں عہد کرو، اور قسموں کو پکا کرنے کے بعد نہ توڑو، حالانکہ تم نے اللہ کو اپنے اوپر گواہ بنا یا ہے، بے شک اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:14 اختلافِ آراء‘ انسانیت کا فطری عنصر لیکن انسانی اقدار کی حفاظت ضروری
2:54 دینِ اسلام میں عقیدے کا جبر نہیں!
4:20 انسانی اقدار کی پامالی کی قطعاً اجازت نہیں!
5:03 پہلا خلق؛ انسانی جان کی حفاظت
5:49 قتلِ انسانیت شیطانی بد خلقی
6:54 دوسرا خلق؛ ظلم وزیاتی کی بنیاد پر دوسروں کا مال لوٹنے کی ممانعت
8:42 تیسرا خلق؛ تہمت و الزام تراشی کی ممانعت اور انسانی عزت کی حفاظت
10:23 الہی تعلیمات میں ان اقدار کی پامالی کی سخت ترین سزائیں
11:15 خطبے کی مرکزی آیت میں اختلافِ رائے کے حل کا طریقہ کار؛ معاہدات کی قانونی شکل
14:17 معاہدات و معاملات میں اللہ کے نام پر حلف کا راز
15:56 دائیں ہاتھ کو مقدس امور کے لیے استعمال کیا جاتا ہے
20:26 معاہدات کی ہر شق کو پورا کرنا ضروری اور دھوکہ دہی کی ممانعت
22:19 معاہدات میں دونوں فریق حقیقی ہوں نہ کہ مصنوعی!
25:09 معاہدے کے فریقین کی یکساں حیثیت بھی ضروری
26:32 معاہدہ میں حقیقی رضا مندی ضروری، جبراً معاہدہ کرنا درست نہیں!
27:05 انسانی معاشرہ معاہدات پر قائم ہے
28:05 اس کی مثال؛ صلح حدیبہ کے موقع پر حضور ﷺ کا ریاستِ مکہ سے معاہدہ
33:40 ہر زبانی معاہدے اور تحریری میثاق کی پاسداری بھی ضروری!
36:08 تمام مذاہب، اقوام اور معاشروں کا اللہ کو معاہدے کا کفیل بنانا
38:31 معاہدات توڑنے والا منافقت کا حامل
39:21 قرآن میں جا بجا معاہدات کی اہمیت کا ذکر اور اسلام کی بنیادی خصوصیت
40:53 ایسٹ انڈیا کمپنی کی معاہدات کی روح کی خلاف ورزی
46:06 عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی معاہدات کی روح کی خلاف ورزی کی سیاہ تاریخ
48:39 ایسٹ انڈیا کمپنی کی ہندوستان میں فراڈ بازی اور کرپشن کی ابتدا
53:36 اقوام و ممالک کو فتح کرنے کا صدیوں سے رائج عالمی انسانی اصول
55:14 ایسٹ انڈیا کمپنی سے لیکر آج تک عوام کے حقوق کی پامالی کا ظالمانہ نظام مسلط
58:15 غزہ کے امن معاہدہ میں معاہدات کے اصل تقاضوں اور روح کی خلاف ورزی
1:05:01 شرم الشیخ کے معاہدے میں اصل فریق کی عدم موجودگی اور حقیقی امن کی خلاف ورزی
1:10:48 ظالمانہ معاہدات سے براءت اور ملکی و سماجی معاہدوں کے جائزے کی شعوری دعوت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
جہادِ کبیر کے قرآنی حکم کی شعوری اہمیت اور عصری حکمت عملی کے تعیّن کی ضرورت| 17-10-2025
جہادِ کبیر کے قرآنی حکم کی شعوری اہمیت اور عصری حکمت عملی کے تعیّن کی ضرورت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 23؍ ربیع الثانی 1447ھ /17؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
”وَلَقَدْ صَرَّفْنَاهُ بَيْنَـهُـمْ لِيَذَّكَّرُوْاۖ فَاَبٰٓى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا ۔ وَلَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِىْ كُلِّ قَرْيَةٍ نَّذِيْـرًا ۔ فَلَا تُطِـعِ الْكَافِـرِيْنَ وَجَاهِدْهُـمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِيْـرًا۔“
ترجمہ: اور ہم نے اسے لوگوں میں بانٹ دیا ہے تاکہ نصیحت حاصل کریں، پس بہت سے آدمی ناشکری کیے بغیر نہ رہے۔اور اگر ہم چاہتے تو ہر گاؤں میں ایک ڈرانے والا بھیج دیتے۔ پس کافروں کا کہا نہ مان، ان کے ساتھ بڑے زور سے ان کا مقابلہ کر۔۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
✔ دین فطرت اور وضعی دین کا فرق
✔ انسانی فطرت اور محمد ﷺ پر دینِ فطرت کی تکمیل
✔ قرآن حکیم فطری اصولوں کی اَبدی کتاب
✔ رسول اللہ ﷺ کے مشن کی وارث جماعت کی ذمہ داری اور مقابل کافر جماعت کی حقیقت
✔ جہاد کا ادھورا تصور اور جہاد کبیر کے تقاضے
✔ جماعت کی نفسی و ذہنی تیاری کا نبوی طریقہ کار
✔ بے سمت جماعتوں کی بے بصیرت قیادت اور بے شعور کارکن
✔ مسلم دنیا میں قیادت کا بحران اور بے شعور مسلم سماج‘ ایک تجزیہ
✔ مسلم نوجوان کے لیےجذباتی جدوجہد اور مایوسی سے نکلنے کا درست راستہ
✔ قرآنِ حکیم کا پیغام اور واضح نصب العین کے ساتھ جہاد کبیر کی راہنما سنت
✔ دجل کی حقیقت کو سمجھنے اور شعوری صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
فلاحی سماج کے قیام کے لئے چار ایمانی اصولِ تربیت پر حکمت عملی کی تشکیل کی ضرورت واہمیت | 10-10-2025
فلاحی سماج کے قیام کے لئے چار ایمانی اصولِ تربیت پر حکمت عملی کی تشکیل کی ضرورت واہمیت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 16؍ربیع الثانی 1447ھ /10؍اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اصْبِـرُوْا وَصَابِـرُوْا وَرَابِطُوْاۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (3-آل عمران:200)
ترجمہ: اے ایمان والو! صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہو اور لگے (ڈٹے) رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ۔
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
✔ اللہ کا منشا، انبیاء کی بعثت کا مقصد اور دین کا فلاحی پیغام
✔ کتب الہی کا تقاضا اور سماج کا عملی نظام
✔ فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے، قرآن حکیم کا عملی نظام
✔ مخلوقات پر انسانی امتیاز
✔ ایمان والی جماعت اصول؛ صبر (پہلا اصول )
✔ ایمان والی جماعت کے اصول؛ ثابت قدمی اور شعوری مزاحمت (دوسرا اصول)
✔ حضور اکرمﷺ کی تربیت یافتہ جماعت کا ڈسپلن
✔ ایمان والی جماعت کے اصول؛فکری رباط (تیسرا اصول) اور دشمن کی چالوں کے خلاف شعوری حکمت عملی
✔ مسلم سماج میں تشد د کی حکمت عملی کا فروغ اور نتائج
✔ سیرت رسولﷺ سے حکمت عملی سیکھنے کی ضرورت
✔ حضرت شیخ الہند ؒ کی بصیرت افروز حکمت عملی اور حضرت رائے پوری رابع کی جدوجہد
✔ ایمان والی جماعت کے اصول: تقویٰ (چوتھا اصول)
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
امامِ بصیرت حضرت شاہ سعید احمد رائے پوری رحمه الله کی دینی شُعوری جدوجہد کے تناظر میں ادارہ رحیمیہ عُلومِ قرآنیہ کے تعلیمی و تربیتی مقاصد کا ایک جائزہ | 03-10-2025
امامِ بصیرت حضرت شاہ سعید احمد رائے پوری رحمه الله کی دینی شُعوری جدوجہد کے تناظر میں
ادارہ رحیمیہ عُلومِ قرآنیہ کے
تعلیمی و تربیتی مقاصد کا ایک جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 9؍ ربیع الثانی 1447ھ / 3؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
”وَاصْبِـرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٝ ۖ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْۚ تُرِيْدُ زِيْنَـةَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَلَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَهٝ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ اَمْرُهٝ فُرُطًا“۔(الکہف:18)
ترجمہ: ”تو ان لوگوں کی صحبت میں رہ جو صبح اور شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اسی کی رضامندی چاہتے ہیں، اور تو اپنی آنکھوں کو ان سے نہ ہٹا، کہ دنیا کی زندگی کی زینت تلاش کرنے لگ جائے، اور اس شخص کا کہنا نہ مان جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور اپنی خواہش کے تابع ہو گیا ہے اور اس کا معاملہ حد سے گزرا ہوا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ دینی رہنمائی کے تسلسل کے تناظر میں ادارہ رحیمیہ کا کردار
✔️ اداروں کی شناخت میں بانیان کے افکار، تاریخی تسلسل اور سند کی اہمیت
✔️ ادارہ رحیمیہ کے بانی شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا مشن اور مقاصد
✔️ دینی محنت کا درست طریقۂ کار کے حوالے سے امام مالکؒ کی رہنمائی
✔️ زوال کے دورمیں دین کے متعلق غیر متوازن رائے
✔️ حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری رابع ؒ کی دعوتِ فکر
✔️ سماجی کی فکر پس ماندگی دور کرنے میں حضرت رائے پوری رابع ؒ کا جامع کردار
✔️ قومی جدوجہد اور قومی مرکز کی اہمیت، اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں
✔️ قومی حمیت اور جدوجہدِ آزادی کے خلاف مذہبی طبقے کابے شُعور کردار
✔️ ادارہ رحیمیہ کے قیام کا بنیادی مقصد اور نوجوانوں میں قومی شُعور کی بیداری کے لیے حضرت رائے پوری رابعؒ کا کردار
✔️ حضرت رائے پوری رابعؒ کمزور اور پس ماندہ طبقوں کی آواز
✔️ مفاد پرستوں کی طرف سے پس ماندہ طبقے کے حقوق کے نعرے کا تجزیہ اور ادارہ رحیمیہ کی شُعوری جدوجہد
مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لنک پر کلک کیجیے 👇
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
قومی بقا و ترقی کی رہنما حکمت عملی؛ انبیائے کرام اور علمائے حق کی انسان دوست جدوجہد کے تاریخی تناظر میں | 17-10-2025
قومی بقا و ترقی کی رہنما حکمت عملی؛ انبیائے کرام اور علمائے حق کی انسان دوست جدوجہد کے تاریخی تناظر میں
خطبہ جمعۃ المبارک
بتاریخ: 23؍ ربیع الآخر 1447ھ / 17؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی :
قُلْ يَاقَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَنْ تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُون۔ (6 – الأنعام: 135)
ترجمہ: ”کہہ دو اے لوگو ! تم اپنی جگہ پر کام کرتے رہو اور میں بھی کرتا ہوں، عنقریب معلوم کر لو گے آخرت کا گھر کس کے لیے ہوتا ہے، بے شک ظالم نجات نہیں پاتے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:20 دنیوی و اخروی کامیابی کا معیار اور ترقی کا راستہ
6:06 قوموں پر حیوانیت کے گرداب کا تسلط
6:38 حضرت نوحؑ کا اپنی قوم کی انسانیت بحال کرنے کے لیے کردار
7:41 عرب قوم کو حیوانیت کی گرداب سے نکالنے کے لیے صالحؑ و ھودؑ کی جدوجہد
9:44 انسانیت کی بقاء و قومی ترقی کی ابراہیمی تحریک اور حنیفی انبیاءؑ کا کردار
12:06 حضرت موسیٰؑ کا بنی اسرائیل کی دھرتی و قومی شناخت کی بحالی کے لیے جدوجہد
13:59 قوموں کے بننے اور ترقی کرنے کا رہنما اصول
15:34اولادِ ابراہیمؑ کے لیے بیت اللہ الحرام اور بیت المقدس کی سرزمین لکھنے کا راز
20:20 قومِ عمالقہ کا بنی اسرائیل کی زمین پر قبضہ اور حضرت موسیٰؑ کی جدوجہد
21:41 دریائے نیل کے اندر حضرت یوسفؑ کی تدفین کا عجیب واقعہ
24:53 بنی اسرائیل کا مصر سے حضرت یوسفؑ کے تابوت کو فلسطین لے جانے کا گہرا راز
25:56 بزرگانِ دین کا اپنی دھرتی سے تعلق اور وہیں دفن ہونے کی خواہش
26:51 بنی اسرائیل کی ترقی میں حضرت یوسفؑ کا روشن کردار
27:59 حضرت موسیٰؑ کا بنی اسرائیل کی قومی شناخت کی بحالی کے لیے مثالی کردار
28:50 یہودیوں اور عیسائیوں کے یروشلم کے استحقاق کے دعوے کی بنیاد
29:35 اسماعیلی شاخ پر مسلط حیوانیت کے خاتمے کی نبوی جدوجہد
32:56 عمرو بن لحی سے ابوجہل تک عرب قومیت کی تباہی و بربادی کا دور
34:54 ابراہیمی تحریک کے لیے قومِ قریش کا انتخاب اور ان کی قومیت کو بنانے اور سنوارنے میں نبی اکرمؐ کا کردار
38:29 خطبے کی مرکزی آیت میں عربوں کو اصل قومی شناخت اور راہِ ہدایت کی دعوت
47:10 اقوام عالمِ کی تعمیر و ترقی اور قومی شناخت کی بحالی کے لیے آپؐ اور خلفاء کی جدوجہد
55:57 بیت المقدس اور مدینہ منورہ کا آزاد مرکز کی حیثیت سے کردار
57:14 ایک مغالطے کی درستگی؛ ریاست دشمنی کے سبب بنو قریظہ و بنو نظیر کو جلاوطن کیا گیا
58:50 بیت المقدس کی فتح اور ہر شہری کے قومی حقوق اور دھرتی کی شناخت کی حفاظت
1:03:04 فلسطین کی قومی شناخت پر سامراج کی یلغار اور حیوانیت کا تسلط
1:07:28 1857ء سے اب تک دنیا بھر میں حیوانیت اور سامراجیت (موت کا راج) مسلط اور خاص طور پر فلسطین اور ہندوستان میں موت کا راج، درندگی اور سفاکیت کا تاریخی جائزہ
1:13:10 خلافتِ عثمانیہ کے ختم ہونے کے بعد اسلامی حکومت بنانے کی سامراجی پابندی
1:14:38 اسلام میں قومیت اور دھرتی کا کوئی تصور نہیں! ایک سامراجی شوشہ
1:19:47 فلسطینی قوم کی وطنی محبت اور برعظیم پاک و ہند کے حریت پسندوں پر صد آفرین
1:21:01 حریت و آزادی کے مرکز دار العلوم دیوبند کا قیام اور جدوجہد کا منہج
1:24:27 ۱۸۰۳ء کے بعد دو طرح کے انتہا پسند گروہ اور ولی اللہی جماعت کا راہِ اعتدال
1:27:52 ۱۹۲۰ء کے ب
بنی اسرائیل کی معاہدہ شکنی کی تاریخ کے تناظر میں قتلِ انسانیت کے فلسطینی المیہ، امن معاہدہ اور تشدُّد کی سیاست کا جائزہ | 10-10-2025
بنی اسرائیل کی معاہدہ شکنی کی تاریخ کے تناظر میں قتلِ انسانیت کے فلسطینی المیہ، امن معاہدہ اور تشدُّد کی سیاست کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 16؍ ربیع الثانی 1447ھ / 10؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُونَ دِمَاءَكُمْ وَلَا تُخْرِجُونَ أَنْفُسَكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ ثُمَّ أَقْرَرْتُمْ وَأَنْتُمْ تَشْهَدُونَ۔ (2 – البقرہ: 84)
ترجمہ: ”اور جب لیا ہم نے وعدہ تمھارا کہ نہ کرو گے خون آپس میں، اور نہ نکال دو گے اپنوں کو اپنے وطن سے، پھر تم نے اقرار کرلیا اور تم مانتے ہو“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَلَا إِنَّ رَبكُمْ وَاحِدٌ، وَإِنَّ أَباكُمْ وَاحِدٌ، أَلَا لَا فَضْلَ لِعَرَبيٍّ عَلَى أَعْجَمِيٍّ، وَلَا لِعَجَمِيٍّ عَلَى عَرَبيٍّ، وَلَا لِأَحْمَرَ عَلَى أَسْوَدَ، وَلَا أَسْوَدَ عَلَى أَحْمَرَ، إِلَّا بالتَّقْوَى۔ (مسند احمد، مسند الانصار، حدیث: 23489)
ترجمہ: ”لوگو! تمہارا رب ایک ہے، اور تمہارا باپ بھی ایک ہے۔ یاد رکھو ! کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی سرخ کو سیاہ پر، اور کسی سیاہ کو کسی سرخ پر فضیلت حاصل نہیں ہے، سوائے تقویٰ کے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
1:18 قرآنِ حکیم؛ الٰہی کتب کی ہدایات کا جامع خلاصہ
3:25 قرآنِ حکیم کے نزول اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا مقصد
6:01 بیت اللہ الحرام اور بیت المقدس؛ عدل، امن اور معاشی خوش حالی کے مراکز
8:27 صحفِ ابراہیم، تورات، انجیل اور قرآنی تعلیمات کے یہی تین مقاصد
11:15 قرآن؛ تحریفات سے پاک خالص الہی تعلیمات کا مجموعہ
12:08 گذشتہ خطبہ جمعہ (غزہ پر قبضے کا امریکی ایجنڈا اور سہولت کار مسلم عرب قیادت) کا لنک
https://youtu.be/EW12U_egT48
12:21 خواہشات کی اتّباع، جہالت کی ممانعت اور حقائق کے مطابق فیصلہ کرنے کا قرآنی حکم
16:32 یہود ونصاریٰ کی خرابیوں سے اُمتِ محمدیہ ﷺ کو تنبیہ اور دعوتِ عبرت
17:37 خطبے کی مرکزی آیت میں یہود کی حالتِ زار، بداخلاقیوں اور خرابیوں کی نشان دہی
19:31 بنی اسرائیل سے قتلِ انسانیت اور دھرتی سے جلا وطنی کی ممانعت کے دو معاہدے اور ان کی خلاف ورزی
24:45 خطبے کی مرکزی حدیث کی وضاحت اور دعوتِ فکر
28:31 ابراہیمی تعلیمات سے منحرف آج کے یہود و نصارٰی اور نام نہاد مسلمان
29:08 قرآنِ حکیم کے اس عالَم گیر اُصول کے تناظر میں غزہ میں قتلِ انسانیت کا تجزیہ
33:25 7 اکتوبر 2023ء سے پہلے غزہ میں امن تھا، بدامنی، قتل وغارت اور جلا وطنی کا ماحول کس نے پیدا کیا؟
36:14 آج کی صورتِ حال کے مطابق قتلِ انسانیت اور جلا وطنی کے بعد صلح کا قرآنی منظر نامے کی روشنی میں جائزہ
37:16 اوس و خزرج کے حلیف یہودی قبیلوں کی الٰہی تعلیمات کی خلاف ورزی اور آیات کا شانِ نزول
45:44 گذشتہ جمعے میں حدیث کی تفصیلات اس لنک سے سماعت کریں
https://youtu.be/EW12U_egT48?t=1369
46:56 حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیل کی دو سال قتل و غارت گری، پُرتشدد واقعات اور جنگ بندی پر شُعوری گفتگو
51:33 عالمی سرمایہ داری نظام کی ملکوں کی تباہی و بربادی اور آباد کاری کی تین سو سالہ سامراجی تاریخ
54:57 آج کے سفّاک اور انسانیت دشمن عناصر اپنی خواہشات کے مطابق آیات پیش کرتے ہیں
56:57 حضرت جی نے ا
غزہ پر قبضے کا امریکی ایجنڈا اور سہولت کار مسلم عرب قیادت | 03-10-2025
غزہ پر قبضے کا امریکی ایجنڈا
اور سہولت کار مسلم عرب قیادت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 9؍ ربیع الثانی 1447ھ / 3؍ اکتوبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلۡنٰکَ خَلِیۡفَۃً فِی الۡاَرۡضِ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَ النَّاسِ بِالۡحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعِ الۡہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَضِلُّوۡنَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ لَہُمۡ عَذَابٌ شَدِیۡدٌۢ بِمَا نَسُوۡا یَوۡمَ الۡحِسَابِ۔ (38 - ص: 26)
ترجمہ: ’’اے داؤد ہم نے تجھ کو نائب ملک میں سو تو حکومت کر لوگوں میں انصاف سے اور نہ چل جی کی خواہش پر پھر وہ تجھ کو بچلا دے اللہ کی راہ سے مقرر جو لوگ بچلتے ہیں اللہ کی راہ سے ان کے لیے سخت عذاب ہے اس بات پر کہ بھلا دیا انہوں نے دن حساب کا‘‘۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
”لَتَتْبَعُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ شِبْرًا شِبْرًا، وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتّٰى لَوْ دَخَلُوا جُحْرَ ضَبٍّ تَبِعْتُمُوهُمْ“، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْيَهُودُ، وَالنَّصَارَى، قَالَ: ”فَمَنْ؟“ (صحیح بخاری، حدیث: 7320)
ترجمہ: ”تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے، یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے“۔ ہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا یہود و نصاریٰ مراد ہیں؟ فرمایا: ”پھر اَور کون“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ داؤدی سلطنت: عدل، حکمت اور انسانیت پروری کا نمونہ تھی
✔️ بنی اسرائیل نے اپنی نسلی شناخت کو ”یہوداہ“ کے نام سے متعارف کروایا
✔️ اُمّتِ محمدیہ ﷺ کی یہود و نصاریٰ کی اتباع کے بارے میں نبوی پیشین گوئی
✔️ تحریری آئین‘ قوموں کی بقا اور ارتقا کی ضمانت ہوتے ہیں
✔️ مسخ شدہ مذہبیت کا شاخسانہ‘ انسانی قدروں کا قتل اور انسانی حقوق کی پامالی
✔️ امن کے نام پر ٹرمپ کا پُر فریب غزہ منصوبہ در اصل جنگ کا ایجنڈا ہے
✔️ فلسطین میں خدا کی رضا کے نام پر سامراجی منصوبے کی توثیق
✔️ ٹونی بلیئر ظلم کے وکیل کو انصاف کی کرسی پر بٹھانے کی تیاریاں
✔️ عرب ملکوں کی حکمران ایلیٹ: ہمیشہ سامراجی منصوبوں کی مستقل آلۂ کار
✔️ ہندوستان میں علامہ رشید رضا مصری کی آمد کا پسِ منظر اور پیشِ منظر
✔️ اسلام کے نام پر تحریکات کھڑی کرنے کا کام اور استعماری ایجنڈا
✔️ مسلمان عرب ملکوں کے تعلیمی نظام کا المیہ اور اسلام کا حقیقی نظریہ
✔️ نیتن یاہو کے بارے میں آج ٹرمپ کے ساتھ کھڑے مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی
✔️ مسخ شدہ یہودیت کے متّبِع حکمران فلسطینی عوام پر مسلط ہیں
✔️ بے شعور مذہبی طبقے، سیکولر طبقے سب استعماری آلہ کاری میں یکساں ہیں
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
سماج کی تشکیلِ نَو کے قرآنی لائحۂ عمل کے لیے نوجوانوں کی اجتماعی تربیت کی ضرورت واہمیت | 26-09-2025
سماج کی تشکیلِ نَو کے قرآنی لائحۂ عمل کے لیے
نوجوانوں کی اجتماعی تربیت کی ضرورت واہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 2؍ ربیع الثانی 1447ھ / 26؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
وَالَّـذِيْنَ لَا يَشْهَدُوْنَ الزُّوْرَۙ وَاِذَا مَرُّوْا بِاللَّغْوِ مَرُّوْا كِـرَامًا ۔ وَالَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ لَمْ يَخِرُّوْا عَلَيْـهَا صُمًّا وَّعُمْيَانًا ۔وَالَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ اَعْيُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ اِمَامًا ۔ (الفرقان:74-72)
ترجمہ: اور جو بیہودہ باتوں میں شامل نہیں ہوتے، اور جب بیہودہ باتوں کے پاس سے گزریں تو شریفانہ طور سے گزرتے ہیں۔اور وہ لوگ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے۔اور وہ جو کہتے ہیں کہ ہمارے رب ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
01:09 الله تعالیٰ کا اعلانِ لاتعلقی اور ”عباد الرحمٰن“ کی خوبیاں
07:21 الله تعالیٰ کی بندگی کا سماجی دائرہ
15:10 ایمان والی جماعت کی ترجیحات اور لغو سرگرمیوں سے اجتناب
22:31 قرآن کا اندھی تقلید سے انکار اور نئے سماج کی تشکیل کے لیے عقل و شعور اور بصیرت کی دعوت
29:51 قریشِ مکہ کی غلط فہمی ، جمود پر مبنی تصوُّرات اور قرآن کا واضح پیغام
39:36 قرآن حکیم نئے سماج کی تشکیل کے لیے بہ طورِ نصابِ تربیت
47:42 دینی دعوت کا فروغ اور اعتدال پسند جماعت کا تعارُف
51:58 انسانی تقاضوں میں تسلسل اور وسائل کا تغیر
55:07 نوجوانوں میں سماجی نظم اور اجتماعی جدوجہد کی اہمیت؛ اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
عُلومِ نُبوّت کی حامِل عادِل جماعت کے تاریخی تسلسل کی نمائندہ شخصیت حضرت امام شاہ سعید احمد رائے پوریؒ | 26-09-2025
عُلومِ نُبوّت کی حامِل عادِل جماعت کے تاریخی تسلسل کی نمائندہ شخصیت
حضرت امام شاہ سعید احمد رائے پوریؒ
کا عصرِ حاضر میں تجدیدی کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 2؍ ربیع الثانی 1447ھ / 26؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
”يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ۔ (9 – التوبہ: 119)
ترجمہ: ”اے ایمان والو! الله سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
يَحْمِلُ هَذَا الْعِلْمَ مِنْ كُلِّ خَلَفٍ عُدُولُهُ يَنْفُونَ عَنْهُ تَحْرِيفَ الْغَالِينَ وَانْتِحَالَ الْمُبْطِلِينَ وَتَأْوِيلَ الْجَاهِلين۔ (رواہ البیہقیؒ، مشکاۃ المصابیح، حدیث: 248)
ترجمہ: ”اس علم کو بعد میں آنے والے ہر طبقہ کے صاحب تقویٰ لوگ حاصل کریں گے، وہ اس (علم) سے غلو کرنے والوں کی تحریف، جھوٹے لوگوں کی جعل سازی اور جہلا کی تاویل کی نفی کریں گے۔ “
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ کُل انسانیت کی کامیابی کے لیے نبی اکرم ﷺ پر عُلوم کا نُزول اور اس سے وابستگی ضروری
✔️ عُلومِ نُبوّت کا بڑا گہرا تعلق وجدانیات سے ہے، نیز اس میں غلطی کا امکان نہیں!
✔️ عُلومِ نُبوّت سنبھالنے کے لیے اعلیٰ استعداد اور اہلیت وصلاحیت ضروری
✔️ حضرت صدیقِ اکبرؓ میں عُلومِ نبوی ﷺ کو سنبھالنے کے لیے اعلیٰ استعداد اور اہلیت
✔️ عُلومِ نبوی ﷺ پر عمل درآمد اور سسٹم بنانے کی اعلیٰ ترین صلاحیت کا نام ”فاروقیت“
✔️ عُلومِ نُبوّت کی علمی و عملی اطلاقیات‘ قیامت تک جاری
✔️ عُلوم کی حفاظت کرنے والے ’’عُدول‘‘قیامت تک آتے رہیں گے
✔️ نفس اور قالب کے تابع اور قلب، روح اور سِرّ‘ دونوں کے تابع وجدان کے نتائج
✔️ حدیث میں مذکورہ تین خرابیوں کو دور کرنے والی عادل جماعت ہمیشہ رہے گی
✔️ حضرت مجدِّدِ الفِ ثانیؒ سے لے کر حضرت امام شاہ سعید احمد رائے پوریؒ تک ’’عُدول‘‘ کا پورا تسلسل
✔️ آج کے خطبۂ جمعہ میں حضرت شاہ سعید احمدؒ کے یومِ وصال کے تناظُر میں گفتگو
✔️ چشتی بزرگوں کے یومِ وصال کے موقع پر اجتماع کے مقاصد
✔️ شیخ اور مُربّی کی معیت اختیار کرنا ضروری
✔️ حضرت مجدِّدِ الفِ ثانیؒ کے تجدیدی کارنامے
✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا عُلومِ نُبوّت کی حفاظت اور تجدیدی کردار
✔️ ولی اللّٰہی جماعت کا شاہ صاحبؒ کے علمی مکتبۂ فکر کے پھیلاؤ میں کردار
✔️ مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کی علمی کاوشیں اور مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کی عملی کوششیں
✔️ حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ، حضرت شاہ عبدالرحیم رائے پوریؒ اور ان کی جماعت کا کردار
✔️ حضرت امام شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کی باسٹھ سالہ علمی و شعوری جدوجہد
✔️ پاکستانی سماج کی درستگی کے لیے حضرت شاہ سعیداحمدؒ کی شعوری جدوجہد کے اثرات و نتائج
✔️ اس دھرتی کا نوجوان حضرت اقدسؒ کی کاوشوں کو ہمیشہ یاد رکھے گا
✔️ حضرت اقدسؒ کی تیارکردہ باشُعور جماعت اور آپؒ کا چھوڑا ہوا مشن
✔️ حضرت اقدسؒ کے یومِ وصال کا پیغام اور شعوری تقاضے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
/ rahimiainstitute
/ @rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
حضور اکرم ﷺ کے جامع دعوتی اُسلوب اور سماجی تشکیل کے لیے اجتماعیت کی تربیّت کے نقطۂ نظر سے دعوتِ فکر | 19-09-2025
حضور اکرم ﷺ کے جامع دعوتی اُسلوب اور سماجی تشکیل کے لیے
اجتماعیت کی تربیّت
کے نقطۂ نظر سے دعوتِ فکر
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 25؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 19؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی :
قُلْ يَا عِبَادِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوْا رَبَّكُمْ ۚ لِلَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۗ وَاَرْضُ اللّـٰهِ وَاسِعَةٌ ۗ اِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِـرُوْنَ اَجْرَهُـمْ بِغَيْـرِ حِسَابٍ۔ (39 - الزمر: 10)
ترجمہ: ”کہہ دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے رب سے ڈرو، ان کے لیے جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ہے، اچھا بدلہ ہے، اور اللہ کی زمین کشادہ ہے، بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ حضور اکر م ﷺ زندگی کے تمام شعبوں میں رہنما
✔️ حضور اکر م ﷺ کی امتیازی خصوصیت؛ تمام شعبوں کی رہنما جماعت کی تیاری
✔️ انسانی فلاح کا جامع اور عالمگیر تصوُّر
✔️ حضرت نوح علیہ السلام کی دعوتی حکمتِ عملی اور داعی کے اوصاف
✔️ حضور اکرم ﷺ کی بہ طورِ داعی الی اللہ جدوجہد اور دعوتی حکمتِ عملی
✔️ اہلِ مدینہ کو دعوتِ اسلام
✔️ قبیلۂ اَوس اور قبیلۂ خزرج کی آپ ﷺ کے ہاتھ پر بیعت اور عہد
✔️ ہجرتِ مدینہ، خدشات، معاہدات؛ مقاصدِ بعثت کے تناظُر میں مطالعہ
✔️ حضور اکرم ﷺ کی بعثت کا مقصد؛ عالمی نظام کا قیام
✔️ ثابت قدم ایمان والی جماعت کے لیے دنیا کی بھلائی اور زمین پر غلبے کا قرآنی تصوُّر
✔️ معاشرے کی اجتماعی ترقی اور ادارہ جاتی نظم و ضبط؛ اسوۂ حسنہ کی روشنی میں
مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لنک پر کلک کیجیے 👇
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
خلقِ عظیم ﷺ کی رہنمائی میں بد اَخلاق سماج کی تبدیلی کے لیے دینی جدوجہد کے تقاضے | 12-09-2025
خلقِ عظیم ﷺ کی رہنمائی میں
بد اَخلاق سماج کی تبدیلی کے لیے
دینی جدوجہد کے تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 18؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 12؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی
وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِيْنٍ۔هَمَّازٍ مَّشَّآءٍ بِنَمِـيْمٍ۔مَّنَّاعٍ لِّلْخَيْـرِ مُعْتَدٍ اَثِـيْمٍ۔ عُتُلٍّ بَعْدَ ذٰلِكَ زَنِـيْمٍ۔اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّّبَنِيْنَ۔اِذَا تُـتْلٰى عَلَيْهِ اٰيَاتُنَا قَالَ اَسَاطِيْـرُ الْاَوَّلِيْنَ۔سَنَسِمُهٝ عَلَى الْخُرْطُوْمِ (القلم:10-15)
ترجمہ: ”اور ہر قسمیں کھانے والے ذلیل کا کہا نہ مان۔جو طعنے دینے والا چغلی کھانے والا ہے۔ نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے۔ بڑا اجڈ، اس کے بعد بد اصل (غلط نسبت بنانے والا) بھی ہے۔اس لیے کہ وہ مال اور اولاد والا ہے۔ جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں۔ عنقریب ہم اس کی ناک پر داغ لگائیں گے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️رسولُ اللہ ﷺ کی دعوت کا پہلا اُصول؛ غیرُ اللہ کی بالادستی کا خاتمہ
✔️رسولُ اللہ ﷺ کی دعوت کا دوسرا اُصول؛ سماج کے کمزور طبقات کی خدمت اور منظّم اجتماعیت کا قیام
✔️حضور اکرم ﷺ کی علی الاعلان دعوت کی حکمتِ عملی اور سماج کا آپ ﷺ پر اعتماد
✔️اعلانِ نُبوّت پر ابولہب کا ردِ عمل اور مذہب کے متعلق عمومی تاثّر کا جائزہ
✔️بداَخلاقی کا ماحول اور با اَخلاق جماعت کی تیاری
✔️دینی نظام کے قیام کی جدوجہد؛ مخالف نظام کی طرف سے پیش کش اور دباؤ کی حکمتِ عملی
✔️حضور اکرم ﷺ کے خُلقِ عظیم اور سماجی بداَخلاقیوں کا جائزہ
✔️حضور اکرم ﷺ کا وعظ و نصیحت اور غافل سماج کا ردِ عمل
✔️جدوجہد کو روکنے کے لیے مخالف نظام کی طرف سے سماجی مُقاطَعہ اور خاندانِ بنی ہاشم پر دباؤ کی حکمتِ عملی
✔️سچی جماعت کی پہچان اور بدکردار جماعت کے متعلق قرآن کا فیصلہ
✔️بداَخلاق اشرافیہ کا تکبُّر و نخوَّت
✔️بد اَخلاق سماج کا جائزہ اور متمدّن سماج کے لیے اعلیٰ اخلاق پر جماعت کی تیاری کی ضرورت
✔️پاکستان کی سماجی حالتِ زار کا جائزہ
مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لنک پر کلک کیجیے 👇
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
رسولُ الله ﷺ کا منصبِ اِنذار اور دجل وفریب کے موجودہ نظام میں اس کے تقاضے | 19-09-2025
رسولُ الله ﷺ کا منصبِ اِنذار اور دجل وفریب کے موجودہ نظام میں اس کے تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 25؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 19؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ
آیاتِ قرآنی
1۔ إِنَّمَا أَنْتَ مُنْذِرٌ وَلِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ۔ (13 – الرعد: 7)
ترجمہ: ”تم تو محض ڈرانے والے ہوں اور ہر قوم کے لیے ایک رہبر ہوتا آیا ہے“۔
2۔ إِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ كَرِيمٍ۔ (36 – یٰسین:11)
ترجمہ: ”بے شک آپ اسی کو ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت کی پیروی کرے اور بن دیکھے رحمان سے ڈرے پس خوشخبری دے دو اس کو بخشش اور اجر کی جو عزت والا ہے“۔
حدیثِ نبوی ﷺ
أَنَا النَّذِيرُ الْعُرْيَانُ. (صحیح مسلم، حدیث: 5954)
ترجمہ: ”میں صاف صاف ڈرانے والا ہوں“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ سابقہ خطبۂ جمعہ کا خلاصہ
✔️ علم الفتن والانذار
✔️ انسانی معیارات سے منحرف انسانیت کے لیے پہلے منذر نوح علیہ السلام
✔️ نبی اکرم ﷺ کا کُل انسانیّت کو فتنوں اور دجل و فریب سے (انذار) خبردار کرنا
✔️ سورۂ یٰسین میں آپ ﷺ کی صفاتِ حمیدہ کا ذکر
✔️ آپ ﷺ کی صفتِ انذار اور قومِ قریش کے انحرافات کی درستگی کا عمل
✔️ آپ ﷺ کا انوارات و تجلّیات کا مرکز بیت اللہ الحرام کو کل انسانیت کا مرکز بنانا
✔️ علم الانذار؛ دجل و فریب انسانیت کے معیارات کو پرکھنے کی کسوٹی
✔️ مشرکینِ مکہ کی دجل و فریب کی شکار قومی حکومت اور آپ ﷺ کے انذار کے پہلو
✔️ سردارانِ مکہ کو انذار اور ڈرانے سے ذرا ہدایت حاصل نہیں ہو سکتی!
✔️ آپ ﷺ کی صفتِ انذار کے تناظر میں حقائق کا شعوری تجزیہ کرنا لازمی و ضروری
✔️ تین سو سال سے دجل وفریب کے پردے میں خوب صورت عنوانات کا کھیل جاری
✔️ انسانیت دشمنی اور دجل و فریب کی مثالیں
✔️ آپ ﷺ کی صفتِ انداز کی روشنی میں عقل و شعور اور فہم و بصیرت کی ضرورت و اہمیت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
نورِ محمدی ﷺ کا کائنات گیر انقلاب اور اس سے رہنمائی کے شعوری تقاضے | 12-09-2025
نورِ محمدی ﷺ کا کائنات گیر انقلاب اور اس سے رہنمائی کے شعوری تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 12؍ ستمبر 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ
آیاتِ قرآنی:
1۔ هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ۔ (9 – التّوبه: 33)
ترجمہ: ”اس نے اپنے رسولؐ کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے، تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کرے، اور اگر چہ مشرک نا پسند کریں“۔
2۔ يَاأَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا، وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُنِيرًا۔ (33 – الأحزاب: 45-46)
ترجمہ: ”اے نبی ! ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہی دینے والا اور خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بُلانے والا اور چراغ روشن بنایا ہے“۔
احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ، حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ، وَلَدِهِ، وَوَالِدِهِ، وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ . (صحیح مسلم، حدیث: 169)
ترجمہ: ” تم میں سے کوئی شخص (اس وقت تک) مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے لیے اس کی اولاد، اس کے والد اور تمام انسانوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہوں۔“
2۔ ”لَوْلَاكَ لَمَا خَلَقْتُ الْأفْلَاكَ“۔ (کشف الخفاء ۲/۱۴۸، ،کنز العمال:۳۲۰۲۲، (المستدرک للحاکم:۴۲۲۷)
ترجمہ: ”اگر آپ (اے محمد ﷺ) نہ ہوتے تو میں آسمان و زمین کو پیدا نہ کرتا“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ ماہِ ربیع الاوّل کو آں حضرت ﷺ سے خصوصی مناسبت
✔️ آپ ﷺ کی بعثت کے بعد اگلے سو سالوں میں غلبۂ دین کی تکمیل
✔️ غلبۂ دین اور کرۂ ارض کا بنیادی پیراڈائم
✔️ آپ ﷺ کائنات کے ساتوں مواطن اور ہر زمانے میں امامِ انسانیّت
✔️ انسانیّت کی تخلیق کے مرکز و محور‘ نورِ محمدی اور اس کا فیضان
✔️ نورِ محمدی تمام علوم کا مرکز و منبع
✔️ روزِ محشر انسانیت حساب کتاب شروع نہ ہونے کی وجہ سے پریشان
✔️ اللہ کی خاص عنایت سے آپ ﷺ پر دعا کا اِلقا اور حساب کا عمل شروع
✔️ کفر و شرک کا ارتکاب کرنے والی پہلی قوم اور حضرت نوح علیہ السلام کی انتھک جدوجہد
✔️ حضرت نوح علیہ السلام کی دعوتی جدوجہد کی گواہی دینی والی اُمتِ محمدیہ
✔️ آپ ﷺ تمام مواطن اور زمانوں میں نبی الانبیاء ﷺ بھی ہیں
✔️ کائنات کے عالَم گیر نظام میں ٹائم زون کی بڑی اہمیت
✔️ کائنات کا ٹائم زون کو سمجھانے کے لیے حضرت ادریس علیہ السلام پر فلکیاتی علوم کا نزول
✔️ نوح علیہ السلام کے دور سے ٹائم زون میں بگاڑ اور انبیا علیہم السلام کا درستگی کے لیے کردار
✔️ مشرکینِ مکہ کا دو ٹائم زون کو مکس کرکے کیلنڈر میں تغیر و تبدل
✔️ قدیم زمانے سے حساب و کتاب کے لیے شمسی و قمری تقویم کا رواج
✔️ قمری و شمسی تقویم مکس کرکے تغیر وتبدل کے مزعومہ مقاصد
✔️ شمسی کیلنڈر کے مطابق حساب و کتاب کی سب سے بڑی خرابی
✔️ آپ ﷺ کا خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر کیلنڈر کی درستگی کی نشان دہی کرنا
✔️ 17 ہجری قمری کیلنڈر کے باقاعدہ سرکاری اجرا کے لیے مشاورت
✔️ قمری تقویم میں آج تک تغیر وتبدل نہیں ہوا
✔️ آپ ﷺ کی ولادت کے بعد زمان و مکان میں غیر معمولی انقلابات کا سلسلہ جاری
✔️ منبعِ علم کی بعثت کے بعد علومِ ارتفاقات اور اقترابات کی بارش
ولادتِ با سعادت کے 1500 سالہ تکمیل کے موقع پر قومی ریاست کی عصری تشکیل کے لیے رسولُ اللّٰه ﷺ کے خُلقِ عظیم کی رہنمائی میں بنیادی سماجی اقدار کی اطلاقی ناگزیریت | 05-09-2025
ولادتِ با سعادت کے 1500 سالہ تکمیل کے موقع پر قومی ریاست کی عصری تشکیل کے لیے رسولُ اللّٰه ﷺ کے خُلقِ عظیم کی رہنمائی میں بنیادی سماجی اقدار کی اطلاقی ناگزیریت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 4؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 29؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ
آیاتِ قرآنی
فَمَا لِهَؤُلَاءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ حَدِيثًا، مَا أَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللَّهِ وَمَا أَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَفْسِكَ وَأَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُولًا، وَكَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا، مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ تَوَلَّى فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا۔ (4 – النساء: 78 تا 80)
ترجمہ: ”ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی، تجھے جو بھی بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو تجھے برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔ جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا“۔
حدیثِ نبوی ﷺ
مَنْ يُرِدِ اللّٰهُ بِه خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ۔ (صحیح بخاری، حدیث: 71)
ترجمہ: ”جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ تفقہ و بصیرت اور قومی شعور کی بیداری میں انبیا علیہم السلام کی کدوکاوشیں
✔️ نبی اکرمﷺ کا اقوامِ عالَم کی ترقی کا شعوری پروگرام اور عملی کردار
✔️ قومِ قریش کی شعوری بیداری کے لیے آپﷺ کی انتھک جدوجہد
✔️ قومی و بین الاقومی نظام کی تشکیل کے لیے آپؐ کی شعوری تعلیم وتربیت
✔️ خطبے کی مرکزی آیت کے شانِ نزول کا پسِ منظر اور تفسیری خلاصہ
✔️ ان آیات کی روشنی میں موجودہ مسائل کا شعوری جائزہ اور قومی حقائق سمجھنے کی دعوت
✔️ نیشنل ازم اور ریاستِ پاکستان کا قیام؛ ایک شعوری حقیقت
✔️ حقیقی نیشنل ازم کی اساس پر ہندستان کا ہزار سالہ اسلامی دور
✔️ ہندستان میں نیشنل ازم کی دینی تاریخ کا شعوری جائزہ‘ عصری تقاضا
✔️ مسلم ہندستان کے نیشنل ازم سے نابلد مذہبی اور سیاسی پارٹیاں
✔️ نیشنل ازم، دھرتی کے حقائق کے علی الرغم اور قومی سوچ سے عاری مقتدرہ
✔️ قومی شعور اور دھرتی کے درست حقائق تسلیم نہ کرنے کے نتائج
✔️ فقاہت پر مبنی قرآنی پکار سمجھے بغیر عصری مسائل حل نہیں ہو سکتے
مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لِنک پر کلک کیجیے 👇
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
جاہلیت کےعالمی وآلہ کارنظاموں کےمقابلےپردین کےعادلانہ نظام کی اجتماعی اصولوں پرتشکیل کی ضرورت واہمیت | 29-08-2025
سماجی بصیرت کی نبوی جدوجہد کی روشنی میں زمینی حقائق سے ہم آہنگ بر صغیر کے مسلم عہد اور عصری تقاضوں کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 4؍ ربیع الاوّل 1447ھ / 29؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ
آیاتِ قرآنی
فَمَا لِهَؤُلَاءِ الْقَوْمِ لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ حَدِيثًا، مَا أَصَابَكَ مِنْ حَسَنَةٍ فَمِنَ اللَّهِ وَمَا أَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَةٍ فَمِنْ نَفْسِكَ وَأَرْسَلْنَاكَ لِلنَّاسِ رَسُولًا، وَكَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا، مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ تَوَلَّى فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا۔ (4 – النساء: 78 تا 80)
ترجمہ: ”ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی، تجھے جو بھی بھلائی پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو تجھے برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے، ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے والا بنا کر بھیجا ہے اور اللہ کی گواہی کافی ہے۔ جس نے رسول کا حکم مانا اس نے اللہ کا حکم مانا اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا“۔
حدیثِ نبوی ﷺ
مَنْ يُرِدِ اللّٰهُ بِه خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ۔ (صحیح بخاری، حدیث: 71)
ترجمہ: ”جس شخص کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ تفقہ و بصیرت اور قومی شعور کی بیداری میں انبیا علیہم السلام کی کدوکاوشیں
✔️ نبی اکرمﷺ کا اقوامِ عالَم کی ترقی کا شعوری پروگرام اور عملی کردار
✔️ قومِ قریش کی شعوری بیداری کے لیے آپﷺ کی انتھک جدوجہد
✔️ قومی و بین الاقومی نظام کی تشکیل کے لیے آپؐ کی شعوری تعلیم وتربیت
✔️ خطبے کی مرکزی آیت کے شانِ نزول کا پسِ منظر اور تفسیری خلاصہ
✔️ ان آیات کی روشنی میں موجودہ مسائل کا شعوری جائزہ اور قومی حقائق سمجھنے کی دعوت
✔️ نیشنل ازم اور ریاستِ پاکستان کا قیام؛ ایک شعوری حقیقت
✔️ حقیقی نیشنل ازم کی اساس پر ہندستان کا ہزار سالہ اسلامی دور
✔️ ہندستان میں نیشنل ازم کی دینی تاریخ کا شعوری جائزہ‘ عصری تقاضا
✔️ مسلم ہندستان کے نیشنل ازم سے نابلد مذہبی اور سیاسی پارٹیاں
✔️ نیشنل ازم، دھرتی کے حقائق کے علی الرغم اور قومی سوچ سے عاری مقتدرہ
✔️ قومی شعور اور دھرتی کے درست حقائق تسلیم نہ کرنے کے نتائج
✔️ فقاہت پر مبنی قرآنی پکار سمجھے بغیر عصری مسائل حل نہیں ہو سکتے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
جاہلیت کےعالمی وآلہ کارنظاموں کےمقابلےپردین کےعادلانہ نظام کی اجتماعی اصولوں پرتشکیل کی ضرورت واہمیت | 22-08-2025
جاہلیت کے عالمی وآلہ کار نظاموں کے مقابلے پر دین کے عادلانہ نظام کی اجتماعی اصولوں پر تشکیل کی ضرورت واہمیت
خطبہ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہ
بتاریخ: 27 صفر المظفر 1447ھ /22؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس
خطبے کی راہنما قرآنی آیت
اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّـةِ يَبْغُوْنَ ۚ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّـٰهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ يُوْقِنُـوْنَ (المائدہ:50-5)
ترجمہ: تو کیا پھر جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں، حالانکہ جو لوگ یقین رکھنے والے ہیں ان کے ہاں اللہ سے بہتر اور کوئی فیصلہ کرنے والا نہیں
۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇
00:39 تقسیمِ انسانیت کے خود ساختہ فلسفے
05:40 وحدتِ انسانیت کا دینی تصور
08:09 جاہلیت کی حقیقت
13:45 ماتحتوں (ملازموں) کے ساتھ حسن سلوک کا نبوی حکم
16:56 انسانیت کی تقسیم پر مبنی جاہلیت کا عالمگیر نظام
23:35 انسانی اقدار کی پامالی اور سائنس و ٹیکنالوجی کا منفی استعمال
29:20 اخوت و بھائی چارے کی اساس پر دین کا اجتماعی نظام
35:07 زکوۃ، اجتماعی نظام کی اساس
40:13 جاہلیت کے نظام کے مقابلے کی منظم دینی حکمت عملی
47:43 دین کے عادلانہ نظام کا غلبہ؛ عصر حاضر کا تقاضا
53:14 برطانوی سامراج کا دوہرا سماجی معیار
55:14 دین کے اجتماعی نظام کے تعارف کی ضرورت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
ولی اللہی فکر کی روشنی میں ولایتِ نبوت کی خصوصیات کا تعارف اور حضرت مولانا عبید اللہ سندھی کے حالات زندگی کا اطلاقی مطالعہ | 22-08-2025
ولی اللہی فکر کی روشنی میں ولایتِ نبوت کی خصوصیات کا تعارف اور حضرت مولانا عبید اللہ سندھی کے حالات زندگی کا اطلاقی مطالعہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا مفتی شاہ عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 27؍ صفر المظفّر 1447ھ / 22؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
آیت قرانی
اَلَااِنَّ اَوۡلِيَآءَ اللّٰهِ لَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُوۡنَ - (10 – یونس: 62)
’’یاد رکھو جو لوگ اللہ کے دوست ہیں نہ ڈر ہے ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔‘‘
حدیث نبوی
من عادى لي وليًا فقد آذنته بالحرب
”جس شخص نے میرے کسی دوست سے دشمنی کی، میرا اس سے اعلان جنگ ہے‘‘۔
سلسلہ احادیث صحیحہ ترقیم البانی: 1640
خُطبے کے چند مرکزی نِکات
✔️ نوعِ انسانیت کے لیے راہِ ہدایت کا سامان
✔️ خاتم الانبیاؑ کے نورِ نبوت کا اولیا اللہ پر فیضان
✔️ اولیا اللہ کے کمالِ دینِ محمدیﷺ کے سات درجات
✔️ ولایتِ نبوت کا ولی اللہی طریقۂ تعلیم و تربیت خصوصیات سبعہ کا حامل
✔️ اگست؛ ولی اللہی سلسلے کے سرخیل اور اکابرین کے سانحۂ ارتحال کا مہینہ بھی ہے
✔️ امامِ انقلاب مولانا عبید اللہ سندھیؒ ولایتِ نبوت پر فائز شخصیت
✔️ خطبے کی مرکزی آیات کی تشریح؛ ولی کی تعریف اور ولایتِ نبوت و ولایتِ اولیا میں فرق
✔️ کمالِ نبوت کے فیضان کی روشنی میں ولی اللہی طریقۂ تعلیم و تربیت کے سات درجات
✔️ 1۔ ایمانِ حقیقی کا نظریے اور افعال و اعمال میں مکمل رسوخ
✔️ 2۔ ایمانِ حقیقی پر نفسِ انسانی کا شرح صدر
✔️ 3۔ قرب بالنوافل؛ نوافل سے قربِ بارگاہ الہی میں فنا ہونے کی کیفیت کا حصول
✔️ 4۔ قرب الحکمة یا قرب الوجود؛ بنیادی حقیقت
✔️ انبیاؑ میں حکمت کا اعلی ترین نمونہ حضرت یوسفؑ
✔️ امتِ محمدیہ ﷺ میں مقامِ حکمت پر فائز اولیا کے کارنامے
✔️ 5۔ قرب الفرائض؛ فرائض کی ادائیگی کے لیے جان و مالی قربانی کا جذبہ
✔️ 6۔ قربِ ملکوتی؛ ملاءِ اعلی کی قربت کے ذریعے قربِ بارگاہ الہی
✔️ 7۔ درجۂ کمال؛ حقّانی لباس پہن کر اپنی ذات کو فنا کرکے حق کا نمائندہ اور علامت بن جانا
✔️ ولی اللہی اکابر کی زندگی ان ساتوں مراحل سے گزری
✔️ حضرت مولانا عبیداللہ سندھیؒ کے ولایتِ نبوت پر فائز ہونے کے مراحل
✔️ حضرت سندھیؒ کا ایمانِ حقیقی اور ہر قسم کے شرک کے خاتمے کا دور
✔️ ولی اللہی اکابرین کی صحبت سے ایمانِ حقیقی پر شرح صدر
✔️ مولانا سندھیؒ کا قرب بالنوافل اور قربِ حکمت کا دور
✔️ قرب الفرائض کے لیے قربانیاں اور انوارِ حرمِ الہی کے ذریعے قربِ ملکوتی کا دور
✔️ ہندوستان آمد سے وفات تک حضرت سندھیؒ کا لباسِ حقّانی پہن کر درجۂ کمال کا دور
✔️ ماہِ اگست میں اولیا اللہ کی سیرت و سوانح کا تذکرہ اور شعوری تقاضے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
طاغوت کے خلاف انبیائے کرام علیھم السلام کی جامع جدوجہد اوراقوام کی آزادی کے لیے علمائےحق کا رہنما کردار | 15-08-2025
طاغوت کے خلاف انبیائے کرام علیھم السلام کی جامع جدوجہد اور
اقوام کی آزادی کے لیے علمائے حق کا رہنما کردار
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 20؍ صفر المظفر 1447ھ / 15؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما قرآنی آیت
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِىْ كُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّـٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ ۖ فَمِنْـهُـمْ مَّنْ هَدَى اللّـٰهُ وَمِنْـهُـمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلَالَـةُ ۚ فَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ۔ (16-النحل: 36)
ترجمہ: اور البتہ تحقیق ہم نے ہر امت میں یہ پیغام دے کر رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور شیطان سے بچو، پھر ان میں سے بعض کو اللہ نے ہدایت دی اور بعض پر گمراہی ثابت ہوئی، پھر ملک میں پھر کر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ اللہ کی بندگی کا تقاضا؛ طاغوت کا انکار
✔️ سماج کے استحصالی کردار اورانبیا علیہم السلام کی دعوت
✔️ شریعت کی پابندی کے لیے آزادی کی ضرورت
✔️ انبیا علیہم السلام کی دعوت؛ سماجی آزادی
✔️ سماجی آزادی کو برقرار رکھنے میں جماعتِ صحابہؓ کا کردار
✔️ دین بہ طور مکمل سماجی نظام
✔️ آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد اور قربانی کی اہمیت
✔️ ایشیا کی آزادی کے لیے مولانا عبیداللہ سندھیؒ کی جدوجہد
✔️ آزادی کے بعد، سماج کی تشکیل کے تقاضے
✔️ سماج کی تشکیلِ نَو کے لیے نوجوانوں کے شعوری اور بے لوث کردار کی ضرورت
✔️ دینی اُصولوں پر سماجی تشکیلِ نَو کے لیے عدمِ تشدُّد کی حکمتِ عملی کی اہمیت
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
انبیائے کرام علیھم السلام کے تاریخی تسلسل کے تناظُر میں آزاد اور خوش حال سماج کے قیام کے لیے رسولُ الله ﷺ کی جدوجہد اور اس کے مابعد اثرات کا جائزہ | 15-08-2025
انبیائے کرام علیھم السلام کے تاریخی تسلسل کے تناظُر میں آزاد اور خوش حال سماج کے قیام کے لیے رسولُ الله ﷺ کی جدوجہد اور اس کے مابعد اثرات کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 20؍ صفر المظفّر 1447ھ / 15؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:
وَأَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِينَ كَانُوا يُسْتَضْعَفُونَ مَشَارِقَ الْأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ الْحُسْنَى عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ بِمَا صَبَرُوا وَدَمَّرْنَا مَا كَانَ يَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُهُ وَمَا كَانُوا يَعْرِشُونَ۔ (7 – الاعراف: 137)
ترجمہ: ”اور ہم نے ان لوگوں کو وارث کر دیا جو اس زمین کے مشرق و مغرب میں کمزور سمجھے جاتے تھے کہ جس میں ہم نے برکت رکھی ہے اور تیرے رب کا نیک وعدہ بنی اسرائیل کے حق میں ان کے صبر کے باعث پورا ہو گیا اور فرعون اور اس کی قوم نے جو کچھ بنایا تھا ہم نے اسے تباہ کر دیا اور جو وہ اونچی عمارتیں بناتے تھے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ دنیا میں انبیائے کرام علیہم السلام کا مشن اور ان کے منصب کے تقاضے
✔️ بہ حیثیتِ انسان‘ انسان کے حقوق و فرائض اور اس کی انسانیّت کے تقاضے
✔️ دینی معاملات و معاشی سرگرمیوں میں انسانی کردار کے اعتدال کی دینی اہمیت
✔️ انسانی معاشروں میں غلامی کے سبب پیدا ہونے والے مسائل و مصائب
✔️ آزادی اور انسانی سماج کی ترقی کے لیے انبیا علیہم السلام کی جدو جہد
✔️ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی‘ انسانیّت کے لیے جدو جہد اور اس کے نتائج
✔️ قوموں کے اَخلاق اور مزاج پر زمین، پانی، آب و ہوا اور مادی ماحول کا اثر
✔️ نظریاتی تناظر میں حضرت یعقوب و یوسف علیہما السلام کے واقعے کا تذکرہ
✔️ بنی اسرائیل اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے کا نظریہ افروز تذکرہ
✔️ آزاد سماج قابل اور باصلاحیت قیادت پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے
✔️ قوموں کی حقیقی آزادی کے اصل اور حقیقی عناصر اور معاشی و سیاسی ترقی
✔️ حضرت محمد ﷺ کے قائم کردہ سیاسی، معاشی اور سماجی نظام کا ماڈل
✔️ مالِ غنیمت صرف اُمّتِ محمدیہ ﷺ کے لیے حلال ہونے کی حکمت
✔️ سابقہ اُمتوں میں مالِ غنیمت پہاڑوں پر رکھ کر جلا دینے کی روایت تھی
✔️ اُمتِ محمدیہ میں مالِ غنیمت غلام قوموں کی آزادی کے لیے استعمال ہوگا
✔️ اسلام کا بین الااقوامی انقلاب‘ قوموں کی قومی آزادی کا پیش خیمہ تھا
✔️ مسلمانوں نے اپنی حکومتوں سے ہندستان کو ترقی کا نیا ماڈل فراہم کیا
✔️ ہندستان کی ترقی اور فلاح کے لیے مسلمان بادشاہوں کا کردار
✔️ ہندستان سمیت دنیا بھر میں یورپین استعماری حکمرانوں کا سامراجی کردار
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
انسانیّت کی آزادی کے لیے بعثتِ انبیا علیھم السّلام کے الٰہی مشن کی روشنی میں برصغیر کی آزادی کے لیے علمائے حق کی جدوجہد کا جائزہ | 08-08-2025
انسانیّت کی آزادی کے لیے بعثتِ انبیا علیھم السّلام کے الٰہی مشن کی روشنی میں برصغیر کی آزادی کے لیے علمائے حق کی جدوجہد کا جائزہ
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
سورت کہف میں مذکور واقعات کے تناظُر میں رسولُ اللّٰه ﷺ کے انقلابی کردار کے مراحل کا تعارف اور دورِ حاضر کے چیلنجز ؛ ایک اِطلاقی جائزہ | 08-08-2025
”سورت کہف“ میں مذکور واقعات کے تناظُر میں رسولُ اللّٰه ﷺ کے انقلابی کردار کے مراحل کا تعارف اور دورِ حاضر کے چیلنجز ؛ ایک اِطلاقی جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13؍ صفر المظفّر 1447ھ / 8؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ
آیتِ قرآنی
قَالَ أَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهُ ثُمَّ يُرَدُّ إِلىٰ رَبِّهِ فَيُعَذِّبُهُ عَذَابًا نُكْرًا، وَأَمَّا مَنْ آمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَاءً الْحُسْنٰى، وَسَنَقُولُ لَهُ مِنْ أَمْرِنَا يُسْرًا ۔ (18 – الکہف:87 - 88)
ترجمہ: ” اللہ تعالیٰ نے کہا: جو اِن میں ظالم ہے، اسے تو ہم سزا ہی دیں گے، پھر وہ اپنے ربّ کے ہاں لوٹایا جائے گا، پھر وہ اسے اَور بھی سخت سزا دے گا۔ اور جو کوئی ایمان لائے گا اور نیکی کرے گا تو اسے نیک بدلہ ملے گا، اور ہم بھی اپنے معاملے میں اسے آسان ہی حکم دیں گے “۔
حدیثِ نبوی ﷺ
”سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ، الْإِمَامُ الْعَادِلُ“ (الحدیث)۔ (صحیح بخاری، حدیث: 660)
ترجمہ: ”سات طرح کے آدمی ہوں گے، جن کو اللہ اُس دن اپنے سائے میں جگہ دے گا، جس دن اس کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہو گا: اوّل: انصاف کرنے والا بادشاہ“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ شریعتِ محمدیہﷺ کُل انسانیّت کی فلاح و بقا کے لیے نازل ہوئی
✔️ انسانی معاشرے کی تشکیل کے غیر متبدَّل اُصول اور معروضی حقائق کے مطابق عملی شکلیں
✔️ قرآنی واقعات، قصص اور تمثیلات کی روشنی میں انسانی معاشرے کے غیر متبدَّل اُصولوں کی وضاحت
✔️ سورۃ بنی اسرائیل میں انسانی معاشرے کی تشکیل کے عالَم گیر اُصولوں کا بیان
✔️ سورة الکہف کی ابتدائی آیات میں نبی اکرم ﷺ کی بین الاقوامی انقلابی جدوجہد کا خاکہ
✔️ سورة الکہف میں چار واقعات کے ضمن میں آپ ﷺ کی سیرت کے چار مراحل کا بیان
✔️ مکہ میں ظلم وجبر کا ماحول اور اصحابِِ کہف کے قصے کے ضمن میں حضور ﷺ کی قبل از نُبوّت جدوجہد کے‘ پہلا مرحلہ
✔️ بیت اللہ الحرام؛ دنیا بھر کے حُنَفا (اللہ کی طرف یکسو ہونے والوں) کی ہمتوں کا مقام
✔️ قصۂ اصحابِ کہف یاد رکھنے اور آپﷺ کو حُنَفا کی سچی جماعت کے ساتھ رہنے کا حکم
✔️ اصحابِ قریہ کے واقعے کے ضمن میں تیرہ سالہ مکی دور میں آپ ﷺ کی انقلابی جدوجہد کا دوسرا مرحلہ
✔️ حضرت موسیٰؑ اور حضرت خضرؑ کے مکالمے کے تناظر میں حضور ﷺ کا ریاستِ مدینہ کی تشکیل کا تیسرا مرحلہ
✔️ قصۂ ذوالقرنین کے ضمن میں آپؐ کا بین الاقوامی کردار اور قیصر وکسریٰ کے خاتمے کے لیے جماعتِ رسول اللہ ﷺ کی انقلابی جدوجہد کا چوتھا مرحلہ
✔️ قرآن کی عجیب تمثیل اور خلافتِ راشدہ اور بنو اُمیہ کا اپنے دور کے یاجوج ماجوج کے خلاف کردار
✔️ اگست کے مہینے میں یورپین بھیڑیوں (یاجوج ماجوج) کے جنوبی ایشیا پر مظالم اور 80 سالہ دجل و فریب کے حربے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
انبیائے کرام علیہم السلام اور ان کے وارثین کاربانی سازکرداراورمسخ شدہ قیادتوں کاطرزِعمل دعوتِ فکر | 25-07-2025
انبیائے کرام علیہم السلام اور ان کے وارثین کا ربانی ساز کردار اور
مسخ شدہ قیادتوں کا طرزِ عمل ؛ دعوتِ فکر
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 29؍ محرم الحرام 1447ھ / 25؍ جولائی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ
آیتِ قرآنی
مَا كَانَ لِبَشَرٍ اَنْ يُّؤْتِيَهُ اللّـٰهُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ ثُـمَّ يَقُوْلَ لِلنَّاسِ كُوْنُـوْا عِبَادًا لِّىْ مِنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلٰكِنْ كُوْنُـوْا رَبَّانِيِّيْنَ بِمَا كُنْتُـمْ تُعَلِّمُوْنَ الْكِتَابَ وَبِمَا كُنْتُـمْ تَدْرُسُوْنَ (آل عمران:79)
ترجمہ: کسی انسان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ اسے کتاب اور حکمت اور نبوت عطا فرمائے پھر وہ لوگوں سے یہ کہے کہ اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے ہو جاؤ لیکن کہے گا کہ تم لوگ اللہ والے بن جاؤ اس لیے کہ تم اللہ کی کتاب سکھاتے ہو اور اس واسطے کہ تم پڑھتے ہو۔
حدیثِ نبوی ﷺ
إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنَ النَّاسِ، وَلَكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَاءِ، حَتَّى إِذَا لَمْ يَتْرُكْ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالًا، فَسُئِلُوا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا۔ (صحیح مسلم، حدیث: 2673)
ترجمہ:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں سے چھینتے ہوئے نہیں اٹھائے گا بلکہ وہ علماء کو اٹھا کر علم کو اٹھا لے گا حتی کہ جب وہ (لوگوں میں) کسی عالم کو (باقی) نہیں چھوڑے گا تو لوگ (دین کے معاملات میں بھی) جاہلوں کو اپنے سربراہ بنا لیں گے۔ ان سے (دین کے بارے میں) سوال کیے جائیں گے تو وہ علم کے بغیر فتوے دیں گے، اس طرح خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔“
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
01:00 انسانی عظمت اور انبیا علیہم السلام کا کردار
06:10 معاشرتی اَخلاق کی حقیقت
08:07 انبیا علیہم السلام کی معاشرتی زندگی اور منکرین کا اعتراض
12:58 تزکیہ و تربیت کا نبوی کردار
18:33 وصالِ نبوی ﷺ کے بعد جماعتِ صحابہ کا قائدانہ کردار
25:34 ربانی کردار کا تعارف اور مسخ شدہ مذہبی قیادت
30:09 معاشرتی معاملات میں ترجیحات کے تعین کا اسوہ حسنہ
34:47 ربانی جماعت کا تسلسل اور ارتقا
39:51 معاشرتی زوال کے اسباب؛جاہل قیادت
43:36 سچی قیادت کا کردار اور امیر خسرو کا واقعہ
47:29 اخوت و احترام کی نبوی تربیت اور وفد نجران
52:59 فرسودہ اجتماعیتیں اور سچی جماعت کی خوبیاں
مکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لنک پر کلک کیجیے 👇
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
اُسوہ نبوی ﷺ اور علمائے حق کی تاریخ کی روشنی میں آزاد قومی حکمتِ عملی کی تشکیل کی ضرورت واہمیت | 01-08-2025
اُسوہ نبوی ﷺ اور علمائے حق کی تاریخ کی روشنی میں آزاد قومی حکمتِ عملی کی تشکیل کی ضرورت واہمیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 6؍ صفر المظفّر 1447ھ / یکم؍ اگست 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ
آیتِ قرآنی
وَإِنْ كَذَّبُوكَ فَقُلْ لِي عَمَلِي وَلَكُمْ عَمَلُكُمْ أَنْتُمْ بَرِيئُونَ مِمَّا أَعْمَلُ وَأَنَا بَرِيءٌ مِمَّا تَعْمَلُونَ۔ وَمِنْهُمْ مَنْ يَسْتَمِعُونَ إِلَيْكَ أَفَأَنْتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ وَلَوْ كَانُوا لَا يَعْقِلُونَ۔وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْظُرُ إِلَيْكَ أَفَأَنْتَ تَهْدِي الْعُمْيَ وَلَوْ كَانُوا لَا يُبْصِرُونَ۔ إِنَّ اللّٰهَ لَا يَظْلِمُ النَّاسَ شَيْئًا وَلَكِنَّ النَّاسَ أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ۔ (10 – یونس:41 تا 44)
ترجمہ: ”اور اگر تجھے جھٹلائیں تو کہہ دے! میرے لیے میرا کام اور تمھارے لیے تمھارا کام، تم میرے کام کے جواب دہ نہیں اور مَیں تمھارے کام کا جواب دہ نہیں ہوں۔ اور ان میں بعض ایسے ہیں کہ تمھاری طرف کان لگاتے ہیں ،کیا تم بہروں کو سنا سکتے ہو؟ اگر چہ وہ نہ سمجھیں۔ اور ان میں بعض ایسے ہیں کہ تمھاری طرف دیکھتے ہیں، کیا تم اندھوں کو راہ دکھا دو گے؟ اگر کچھ بھی نہ دیکھتے ہوں۔ بے شک اللہ لوگوں پر ذرہ ظلم نہیں کرتا، لیکن لوگ ہی اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں“۔
حدیثِ نبوی ﷺ
”مَنْ مَشَى مَعَ ظَالِمٍ لِيُقَوِّيَهُ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ ظَالِمٌ فَقَدْ خَرَجَ مِنَ الْإِسْلَام“۔ (مشکوٰۃ المصابیح، حدیث: 5135)
ترجمہ: ” جو شخص ظالم کے ساتھ چلتا ہے تاکہ وہ اس کو تقویت پہنچائے، حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ ظالم ہے، ایسا شخص اسلام سے خارج ہو جاتا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ قرآن حکیم کی عبرت حاصل کرنے اور غفلت دور کرنے کی دعوت
✔️ مکی دور میں نبوی دعوتی اُسلوب اور عالمی منظر نامہ
✔️ حضور اکرم ﷺ کا اپنی دعوت میں اہلِ مکہ کو قیصر و کسریٰ کی ایجنٹی سے خبردار کرنا
✔️ سورت یونس میں قومی شناخت اور قومی تقاضوں پر زور دیا گیا ہے
✔️ قرآن حکیم کی مکی سورتوں میں قومی انقلاب کے تصوُّر کو اُجاگر کیا گیا ہے
✔️ رسول اللہ ﷺ کا قومی سطح پر انقلابی جماعت بنانے کا اعلان
✔️ نظام سے بیزاری کا اعلان، نیز قوم کو نظامِ ظلم کے نتائج سے آگہی کی جدوجہد
✔️ جان بوجھ کر نظامِ ظلم کی حمایت اور ساتھ دینا‘ اسلام کے بنیادی تقاضوں کے منافی ہے
✔️ قران حکیم کا عالَم گیر قانون اور اس کے اطلاقی پہلوؤں کی نشان دہی
✔️ خطبے کی حدیث کی توضیح و تشریح
✔️ آیات اور احادیث کے تناظر میں موجودہ قومی حالت کے جائزہ لینے کی اہمیت
✔️ رسول اللہ ﷺ کی مکی زندگی پر امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا نظریہ افروز قول
✔️ استعماری تسلط کے بعد اس خطے میں سامراجی نظامِ ظلم کے 300 سال
✔️ اکابرین علمائے حق کا اُسوۂ نبوی کی روشنی میں تبدیلئ نظام کی جدو جہد کی تاریخ
✔️ ہندوستان میں صاحبِ بصیرت علما کا کردار اور غیر سیاسی علما کی چشم پوشی
✔️ اگست کے مہینے میں عالمی استعماری نظام کے جنوبی ایشیائی قوموں پر ظلم کی تاریخ
✔️ آج کے پاکستان میں آزادانہ قومی نظام کی ناگزیریت اور ضرورت و اہمیت
✔️ عالمی استعماری نظام کے مقابلے میں مسلم ممالک کا آلہ کارانہ کردار اور اس کے نتائج
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔)
صراطِ مستقیم کی نبویؐ حکمتِ عملی کی روشنی میں موجودہ انحرافی رویوں کا جائزہ | 25-07-2025
صراطِ مستقیم کی نبویؐ حکمتِ عملی کی روشنی میں موجودہ انحرافی رویوں کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 29؍ محرم الحرام 1447ھ / 25؍ جولائی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیتِ قرآنی:
قُلْ إِنَّنِي هَدَانِي رَبِّي إِلىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ دِينًا قِيَمًا مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَo قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَo لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَo۔ (6 – الأنعام: 161 تا 163)
ترجمہ: ”کہہ دو! میرے رب نے مجھے ایک سیدھا راستہ بتلا دیا ہے، ایک صحیح دین ابراہیم کی ملت جو ایک ہی طرف کا تھا، اور مشرکوں میں سے نہیں تھا۔ کہہ دو ! بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا تھا اور میں سب سے پہلے فرماں بردار ہوں“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
” بُعِثْتُ بِالْحَنِيفِيَّةِ السَّمْحَةِ“۔ (مسند احمد، حدیث: 22291)
ترجمہ: "مجھے یکسو اور آسان دین دے کر بھیجا گیا ہے“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ حضرت محمد ﷺ آخری نبی اور دینِ اسلام آخری دین ہے
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ میں خواصِ انسانیّت اور اقدارِ انسانیّت کی بنیاد پر ارتفاقات و اَخلاق کی بنیاد ہے
✔️ ”سورت اَنعام“ کے بنیادی مضامین کے ساتھ آج کے خطبے کے موضوع کا تعلق و ربط
✔️ ”سورت اَنعام“ میں انحرافات کرنے والے طبقوں پر حجت اور ان کے تصوُّرات کا ردّ
✔️ صراطِ مستقیم کا معیار حضرت ﷺ کے اعمال اور سیرت ہے
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ میں علم اور عمل کا باہمی تعلق اور صراطِ مستقیم کا درست تصوُّر
✔️ عصرِ حاضر میں موٹیویشنل سپیکرز کا تصوُّرِ علم اور ان کی عملی کوتاہیاں اور کمزوریاں
✔️ اَخلاقیات سے بے بہرہ علم کے خوف ناک نتائج اور انسانی اجتماعیّت پر اس کے اثرات
✔️ آجِر اور مزدور کے درمیان عملی کردار اور اس کے نتائج کے حوالے سے حقوق و فرائض
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کی طرف سے ارتفاق چہارم کا صراطِ مستقیم اور اس کا اظہار
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ میں مکی و مدنی سیاست کے تناظُر میں سیاست کا صراطِ مستقیم
✔️ شریعتِ محمدیہ ﷺ کے شاہراہِ علم و عمل سے انحرافات کرنے کے نتائج
✔️ دینِ اسلام کے صراطِ مستقیم سے انحرافات کے حوالے سے تشیُّع اور تسنُّن کے رویّے
✔️ اپنے ہاتھ اور ہنر سے کما کر صدقہ کرنے والے اور بغیر کمائے کے عابد اور زاہد
✔️ یہود و نصاریٰ اور مسلمانوں کے ہاں ملتِ ابراہیمیہ سے انحرافات کے رویّے
✔️ سابقہ ادیان میں تشدُّد و سختی کے مقابلے میں اسلام میں آسانی و راحت کا تصوُّر
✔️ دینِ اسلام میں صراطِ مستقیم کا جامع تصوُّر اور اس کے عملی نظام کے بنیادی تقاضے
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا
قرآنی دعوت کے فروغ کے بنیادی اصول اور عصری تقاضے | 11-07-2025
قرآنی دعوت کے فروغ کے بنیادی اصول اور عصری تقاضے
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
بتاریخ: 15؍ محرم الحرام 1447ھ / 11؍ جولائی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا